شنگھائی کانفرنس '' چیینی صدر کے دورہ کو منسوخ کروانے کہ لئے 22 ستمبر جلسہ کامقصد بھرپور فساد کروانا
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے لندن میں آئی ایم ایف سے معائدہ کے متعلق اور جیو پالیٹکس پر کہا تھا اس کی جزیئات پر جائیں تو جو تصویر بنتی نظر آرھی ھے وہ کوئی اچھی نہیں ھے اور پیشگی آگاھی کا پیغام ھے کیونکہ محمد اسحاق ڈار صاحب سیاست کے رموز کا ایک وسیع تجربہ ھے حکومتیں بننے سنورنے میں جو کچھ ھوتا رھا ھے اور کیسے ھوتا ھے اور کونسی اکائیوں کا کیا کردار رھا ھے جس پر انکی گہری نظر ھے اسحاق ڈار نے فرمایا آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط ماننے کے باوجود بھی قرضہ نہیں دیا جارھا اور آئی ایم ایف جیو پالیٹکس پر کیوں اثر انداز ھو رھا ھے۔ پچھلے کالم میں بھی لکھا مگر اب کچھ جو منظر نامہ پیش نامہ بننے جارھا ھے ھر محب وطن کو اس پر فکر لاحق ھونی چاھئے اس کی کڑیاں کچھ اسطرح ھیں
پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ۔!!!
چائینیز وزیراعظم کا دورہ پاکستان۔!!!
شنگھائی تعاون تنظیم کا پاکستان میں پہلی بار سربراہی اجلاس۔!!!
عین اْس وقت 2014 طرز پر پی ٹی آئی کے دھرنے احتجاج شروع ہو جانا اور پاکستان کے 2 اہم ترین صوبوں میں انتشار پھیلانا کیا بیرونی طاقتوں کی پاکستان کے خلاف سازش نہیں۔!!!؟جس طرح اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے 2014 میں دھرنوں کی سہولتکاری کی تھی کیا اس بار بھی اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے کچھ ریٹائیرڈ اور حاضر سروس افسران اس سازش کی اندر سے سہولتکاری کر رہے ہیں?..!!!؟ ان لوگوں کو پاکستان نے کیا کچھ نہیں دیا ؟ عزت ،دولت،شہرت،شناخت۔ پھر بھی یہ لوگ پاکستان دْشمنی پر کیوں اترے ہوئے ہیں۔!!!؟ تحریک انصاف نے جو جلسہ لاھور میں رکھا ھے اس میں اتنا فساد پھیلایا جائے کہ
14 سے 16 اکتوبر پاکستان پہلی مرتبہ منعقد ھونے والی شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن کانفرنس میں 15 ممالک کے سربراھان پاکستان آرھے ھیں اس کومنسوخ کروانا مقصود ھے اور انہی تاریخوں کے بعد چین کے صدر کا دورہ پاکستان ھے جس سی پیک 2 کا معائدہ ھونا ھے بلوچستان اور پختونخواہ میں اچانک طور جس طرح جو لہر اٹھی ھے اور ایک دم حالات خراب ھو رھے ھیں۔کیا ان حالات میں پھر کوئی کانفرنس اور دورہ ھوسکتا ھے؟یہ پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش ھورھی ھے.
آپ کو یاد ھوگا 2014 میں جس طرح عمران خان ڈاکٹر طاھر القادری حاضر حج اور جرنیل نے ملکر کر جو کچھ کیا تھا اب ھمیں 2024 میں جیو پالیٹکس جو ھمیں نظر آرہا ھے اور جتنے عمران کے سپورٹر حاضر جج و جرنیل یا ریٹائرڈ اندر سے انکی سہولت کاری یا انکے عزیز واقارب جن کے مغربی ممالک اثاثہ جات ھیں انہوں نے اپنے مفادات کہ لئے گیم کھیلی ھے۔ان کی طرف سے پاکستان کا نقصان یا اس سے جو سیٹ بیک ھوگا انکی بلا سے جوھوتا ھے ھو جائے اب سوچنے کی بات ھے ان اعلی عہدوں پر براجمان رھنے کہ باوجود ان لوگوں کو پاکستان نے کیا کچھ نہیں دیا ھے؟ سوچئے عزت ،دولت ،شہرت شناخت پھر یہ لوگ پاکستان دشمنی پر کیوں اتر آئے ھیں
اس میں سب سے زیادہ نقصان پورے ملک کہ ساتھ سب زیادہ متاثرین غریب متوسط طبقہ کو ھوگا جو پہلے ھی مہنگائی بے روزگاری کہ ھاتھوں مجبور ھیں سب محب وطن پاکستانیوں پر فرض ھے کہ وہ ان ریشہ دوانیوں کا حصہ نہ بنیں۔ اور روشن اور مسقبل پاکستان کے آپ نے سب فیصلے عقل و شعور اور شرپسندوں اور سہولت کاروں سے بچ کر رھنا ھے اور انکا قلع قلع کرنا ھے معاشی طور پر مضبوط ملک ھی بہتر مسقبل کی ضمانت ھے اس کانفرنس کہ کامیاب انعقاد اور چین کے صدر کہ دورہ پر سی پیک نمبر ٹو ملک میں خوشحالی کے دروازے کھولے گا۔