مری (نامہ نگار خصوصی) مری جہاں آ کسیجن کی کمی ایک معمول کی بات ہے وہاں ہنگامی طور پر آکسیجن فراہم کرنے والی وینٹیلیٹر ایمبولنس کا نہ ہونا حکومتِ وقت اور موجودہ منتخب نمائندوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ان خیالات کا اظہار ممتاز سماجی کارکن اور صحافی سردار ممتاز انقلابی نے مری کے سینئر صحافی عبد الحمید عباسی کی اہلیہ کو ہارٹ اٹیک پیش آنے کے موقع پر کیا جس میں مریضہ کی شدید ترین حالت کے دورا ن انہیں فوری راولپنڈی کے ہسپتال میں شفٹ کرنے کے لیے آکسیجن والی ایمبولینس کی ضرورت تھی،انہوں نے اس اہم ترین ضرورت کے نہ ہونے پر تشویش اور افسوس کا اظہا کرتے ہوے کہا ہے کہ مری جیسے اس صحت افزاء شہر میں جہاں لاکھوں سیاحوں کی آآمد و رفت رہتی ہے اور مقامی عوام کی گنجان آبادی کا علاقہ میں آکسیجن جیسی بنیادی سہولت والی ایمبولینس سے محروم انتہائی افسوسناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملکہ کوہسار مری میں جہاں موجودہ وزیراعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب دونوں کے گھر بھی موجود ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ مری کے آبادی سمیت ملک اور بیرونِ ملک سے آنے والے سیاحوں کو اچانک بیماری کی صورت میں آکسیجن والی ایمبولینس کی سہولت کا میسر نہ ہونا حکومتِ وقت کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ سردار ممتاز عباسی انقلابی نے سینئر صحافی کی زوجہ محترمہ کی جلد صحت یابی کے لیے بھی خصوصی دُعاء کی۔