اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان انڈس ڈولفن کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے بیان میں کہا کہ دنیا کے نایاب ترین ممالیہ انڈس ڈولفن (بلھن) کی تعداد میں اضافہ انتہائی خوش آئند ہے، بیان میں انہوں نے کہا کہ اندس ڈولفن کی تحفظ اور افزائش میں متعلقہ حکومتی اداروں اور نجی تنظیموں کا اہم کردار ہے،2001 میں انڈس ڈولفن کی تعداد صرف 965 کی تعداد تھی، جو 2021 کے سروے کے مطابق بڑھ کر 2100 ہو چکی ہے، انڈس ڈولفن کی تعداد میں اضافہ دریا کے ماحولیاتی نظام کی بہتری کی علامت ہے، 1879 کے سروے کے مطابق دریائے سندھ میں انڈس ڈولفن کی تعداد 10 ہزار تھی، بدقسمتی سے بیراجوں کی تعمیر، انسانی سرگرمیوں، دریائی آلودگی اور دیگر اسباب کے باعث ان کی تعداد میں شدید کمی آئی ہے،تاہم دریائے سندھ میں بلہن کی تعداد میں مثبت تبدیلی مشترکہ تحفظ کی کوششوں کی ایک اچھے مثال ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم مل کر اپنے قدرتی وسائل کا تحفظ کر سکتے ہیں، ہم نے 2022 میں لیونگ انڈس منصوبے کا آغاز کیا تھا جس میں دریائے سندھ کے ایکوس سسٹم اور آبی حیاب کی افزائش اور تحفظ بھی شامل ہے، انڈس ڈولفن کے تحفظ کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔