بھارت کی سرکار قومی دولت ضائع کرنے لگی ہے، ریاست چھتیس گڑھ میں نصاب کی کتابوں کا ایک ڈھیر ردی میں فروخت کر دیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست چھتیس گڑھ میں جاری تعلیمی سال کے نصاب کی کتابوں کا انبار ردی میں بیچ دیا گیا ہے، معاملہ سامنے آنے پر ریاستی حکومت نے اسٹیٹ ٹیکسٹ بک کارپوریشن کے جنرل منیجر کو معطل کر دیا۔
وزیر اعلیٰ وشنو دیوسائی نے اتنی بڑی لاپرواہی پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو تحقیقات کی ہدایت کی تھی، ابتدائی تحقیقات میں پتا چلا کہ نصاب کی کتابیں ایک پیپر مل میں اسکریپ ڈیلر کو فروخت کی گئیں۔
جنرل منیجر پریم پرکاش شرما کو غفلت برتنے پر جمعرات کے دن معطل کر دیا گیا، کانگریس کے رہنماؤں نے معاملہ سامنے آنے پر حکومت پر شدید تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ سال 2024-25 کے لیے شایع شدہ کتابیں طلبہ میں مفت تقسیم کرنے کے لیے تھیں، لیکن انھیں کوڑیوں کے دام ردی میں بیچ دیا گیا۔
کانگریس نے نصابی کتابوں کی چھپائی میں ریاستی حکام پر کرپشن کا الزام بھی لگایا، اور مطالبہ کیا کہ سی بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کرے۔