اقوام متحدہ کی غزہ سے متعلق رپورٹ میں دل دہلا دینے والا انکشاف

اقوام متحدہ کی غزہ سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزّہ کے شہریوں کو 2 دن میں صرف ایک بار کھانا میسر ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ 11 ماہ سے اسرائیلی درندگی کا شکار غزہ کے عوام کو اوسطاً 2 دن میں صرف ایک بار کھانا مل رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ایجنسی انروا کے مطابق اسرائیلی حملوں کے باعث بے گھر ہونے والے مہاجرین کی تعداد 2 ملین تک پہنچ گئی ہے۔ مگر ان مہاجرین کے لئے غذائی امداد کا 83 فیصد حصہ غزہ میں نہیں پہنچ پارہا۔


امدادی ایجنسی انروا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بربریت کا شکار فلسطینی اوسطاً 2 دن میں صرف ایک وقت کا کھانا حاصل کر پا رہے ہیں۔

انروا اور اس کے ساجھے داروں کی جانب سے ناکافی خوراک کے اثرات میں کمی کے لئے بچوں میں ہائی انرجی والے بسکٹس تقسیم کئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ غزّہ پر 7 اکتوبر سے اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ان حملوں کے ساتھ ساتھ متاثرہ علاقے قحط سالی کی صورتحال کا بھی سامنا ہے۔

غزّہ میں بے شمار انسانوں کو اسرائیل کی عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے خوراک، پینے کا صاف پانی، حفظان صحت کی اشیاء اور رہائش جیسی بنیادی ضروریات مہیا کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل فضائیہ کی جانب سے جنوبی لبنان کے 70 سے زائد مقامات پر بمباری کی اطلاعات ہیں۔

خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے مس الجبل، طیبہ اور بلیدہ میں بمباری کی گئی ہے، اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے وادی بقا میں 70 مقامات کو نشانہ بنایا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔


میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی حملوں میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

ای پیپر دی نیشن