بھارت کیساتھ پانی تنازعہ کے حل کیلئے جامع مذاکرات کی ضرورت نہیں: شاہ محمود

لاہور (اے این این + آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ پانی کا تنازعہ حل کرنے کےلئے جامع مذاکرات کی ضرورت نہیں، پہلے سے فریم ورک موجود ہے، ہمیشہ کہہ دیا جاتا ہے کہ سب کچھ پڑوسی ملک کی وجہ سے ہو رہا ہے، ہمیں اپنے گریبان میں بھی توجھانکنا چاہیے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ پانی کا تنازعہ نیا نہیں ہے‘ جامع مذاکرات معطل ہونے کے باوجود بھارت کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کے فورم پر بات چیت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بھارت مسائل کے حل میں کردار ادا کر سکتا ہے لیکن ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ جو کچھ ہم نے کرنا ہے کیاوہ کر رہے ہیں؟ ہماری کینالز کا پانی 104ملین ایکڑ فٹ سالانہ ہے جبکہ صرف ستر ملین ایکڑ فٹ استعمال ہوتا ہے باقی 34ملین ایکڑ فٹ پانی کہا ں جارہا ہے؟ ۔ یہ پانی ضائع ہو رہا ہے مگر اس پر کوئی غور نہیں کر رہا ہے۔ دریں اثنا ملتان میں حضرت شاہ رکن عالم ملتانیؒ کے 696 ویں سالانہ عرس کی اختتامی دعا کے موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک دہشت گردی‘ مہنگائی‘ بے روزگاری‘ بدامنی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ جیسے بحرانوں سے دوچار ہے‘ دعا ہے چاروں صوبوں میں یکجہتی پیدا ہو اور ملک کو درپیش بڑے چیلنجز کو اکٹھے ہو کر اس کا مقابلہ کر سکیں۔

ای پیپر دی نیشن