سپریم کورٹ، کل حسین حقانی کی جانب سے ممیوکمیشن میں ویڈیولنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ھو گی۔

دس رکنی بینچ کی سربراہی چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کریں گے جبکہ دیگرجج صاحبان میں جسٹس شاکراللہ جان، جسٹس تصدق حسین، جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس خلجی عارف حسین، جسٹس طارق پرویز، جسٹس ثاقب نثار، جسٹس امیرہانی مسلم، جسٹس اعجازافضل خان اورجسٹس اطہرسعید شامل ہیں۔ ممیوکمیشن کی جانب سے حسین حقانی کوبارہا بیان ریکارڈ کروانے کے لیےپاکستان طلب کیا گیا ہے مگرسابق سفیرنے پاکستان میں جان کوخطرات لاحق ہونے کا عذرپیش کرتےہوئے سپریم کورٹ میں ان کا بیان بیرون ملک سے ہی ویڈیولنک کے ذریعے ریکارڈ کروانے کی اجازات دینے سے متعلق درخواست دائرکررکھی ہے۔ حسین حقانی کی وکیل عاصمہ جہانگیراپنے موکل کے موقف کا دفاع کریں گی جبکہ اس درخواست کے ساتھ ایڈووکیٹ طارق اسد کی جانب سے دائر حسین حقانی کو بیرون ملک سے بیان ریکارڈ کروانے کی اجازات نہ دینے سے متعلق پیٹیشن کی سماعت بھی ہوگئی۔ ایڈووکیٹ طارق اسد نے دائردرخواست میں موقف اختیارکیا تھا کہ حسین حقانی چارروز کے عدالتی نوٹس پرواپس آنے کا بیان حلفی سپریم کورٹ اورممیوکمیشن میں جمع کروا کرگئے ہیں ۔سماعت کے لیے اٹارنی جنرل اورممیوکے مرکزی کردارمنصوراعجازکے وکیل ایڈووکیٹ اکرم شیخ کوبھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن