اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) ڈی جی محکمہ موسمیات عارف محمود نے کہا ہے کہ سول ایوی ایشن کوگزشتہ 2 بار موسمیاتی وارننگ دی تھی۔ خطرناک موسم کی پہلی وارننگ دوپہر 3بجے اور دوسری شام 6بجے دی گئی تھی۔ اسلام آباد کی فضا میں گہرے ترین بادل تھے جن کا دباﺅ نیچے کی جانب تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے خراب موسم میں پرواز ممکن نہیں ہوتی۔ حادثہ کا شکار طیارے کو لینڈنگ کیلئے لاہور بھجوا دینا چاہئے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ایک وارننگ 3گھنٹے کیلئے موثر ہوتی ہے۔ پہلی وارننگ کے ختم ہونے سے پہلے دوسری وارننگ جاری کردی تھی۔ ڈی جی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ وارننگ میں بتایا گیا تھا کہ100کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ونڈ ہوگی اس کی سمت نیچے کی جانب ہوتی ہے جس کی زد میں کوئی بھی چیز آجائے اس کا بچنا مشکل ہوتا ہے۔ سول ایوی ایشن نے وارننگ پر عمل نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں گہرے ترین بادل تھے ان کا دباﺅ نیچے کی جانب تھا ایسے خراب موسم میں پرواز نہیں کی جا سکتی۔ عارف محمود نے کہا کہ ایسے خطرناک موسم میں حادثہ سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔ دریں اثناءایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم خراب تھا تو پھر لینڈنگ کی اجازت کیوں دی گئی۔