ڈیپارٹمنٹل ٹیمیں ختم کر کے پی سی بی کو یورپی فٹبال کی طرز پر چلانے کا فیصلہ

 لاہور (این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے نظام کو انقلابی قرار دیتے ہوئے اسے یورپ میں پروفیشنل فٹ بال کے انداز میں جد ید خطوط پر چلانے کا فیصلہ کیا ہے ٗ نئے ڈھانچے میں ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو ختم کردیا جائے گا اور بڑے ڈپارٹمنٹس اور بزنس ہائوسسز ملک کے ریجن کو مالی معاونت فراہم کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی نئے سیزن میں ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو ختم کرکے نئے نظام کو بلیو پرنٹ سامنے لارہا ہے جس کے تحت اب ریجنز کو منظم انداز میں مالی مدد فراہم کی جائیگی۔ یورپ فٹ بال کی طرز پر ٹیموں کو پروفیشنل انداز میں چلایا جائیگا اور بارہ سے چودہ ٹیموں کا ایک فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ ہوگا اس سلسلے میں قانون سازی اور پیپر روک مکمل کیا جارہا ہے دیگر ملکوں کی طرح سال میں ایک فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ ہوگا۔ گذشتہ سال ڈپارٹمنٹس نے پریذیڈنٹ ٹرافی اور ریجن نے قائد اعظم ٹرافی میں شرکت کی تھی۔ پی سی بی کے ذمے دار ذرائع نے بتایا کہ پرانا نظام سسٹم کو کمزور کرنے کا سبب بن رہا تھا1970 کی دہائی میں عبدالحفیظ کاردار نے پی سی بی کا صدر بن کر ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کا نظام متعارف کرایا تھا پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اداروں کی ٹیمیں ہیں اور ملک کے تمام بڑے بڑے کھلاڑی بھاری معاوضوں کے عوض ڈپارٹمنٹس کیلئے کھیلتے ہیں۔ کئی بڑے ڈپارٹمنٹس کو سابق کرکٹرز چلا رہے ہیں نیشنل بینک اسپورٹس ڈویڑن کے سربراہ اقبال قاسم ، پورٹ قاسم کے راشد لطیف اور حبیب بینک کے عبدالرقیب ہیں۔ پی سی بی کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سالانہ پچاس کروڑ روپے خرچ کرنے کے باوجود پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس نظام سے اچھے کھلاڑی نہیں مل پارہے ہیں پاکستان ٹیم کی کارکردگی میں زوال ہے جبکہ فٹنس اور فیلڈنگ میں بھی بہتری دکھائی نہیں دے رہی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...