لاہور( اپنے نامہ نگار سے ) سائوتھ ایشیا لیبر کانفرنس میں آٹھ سے زائد ممالک کے لیبر وزراء ، آئی ایل او ، یورپین یونین ، آجر واجیر اور وفاقی وصوبائی ادارے انٹر نیشنل لیبر لاز اور سٹینڈرڈز کے نفاذ ، لیبر مائیگریشن ، چائلڈ لیبر ، جبری مشقت اور مزدوروں سے متعلق دیگر امور پر مشترکہ لائحہ عمل کے لئے غور وخوض کریں گے ۔ صحافی بھی ورکرز ہیں ان کی رجسٹریشن کے ذریعے سوشل سیکورٹی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر سطح پر کوشش کریں گے ۔ صحافت جہاد سے کم نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر محنت وانسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے لاہور پریس کلب میں پروگرام ’’ میٹ دی پریس ‘‘ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ ایم پی اے سائرہ افتخار ، وحید گل ، حنا پرویز بٹ ، صدر پریس کلب ارشد انصاری اور جنرل سیکرٹری شہباز میاں بھی اس موقع پر بھی موجود تھے ۔ صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور نے میڈیا کے نمائندوں کو سائوتھ ایشیا لیبر کانفرنس کے اغراض ومقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا ، افغانستان ، بنگلہ دیش اور مالدیپ سے لیبر منسٹرز اور انڈیا ، بھوٹان اور نیپال سے اعلی سطحی وفود کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس سے پہلے صوبہ سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سٹیک ہولڈرز کے مشاورتی سیمینارز کے ذریعے مثبت تجاویز حاصل کی گئیں تاکہ انہیں سائوتھ ایشیا لیبر کانفرنس کے پلیٹ فارم پر پیش کیا جا سکے ۔