اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز کے اجلاس میں ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس (ای او بی آئی) کے چیئرمین محمد ایوب شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ 71فیصد بیرونی سرمایہ کاری رک چکی‘ دبئی میں پھر معاشی بحران آیا تو ہم ڈوب جائینگے‘ سابقہ دور حکومت میں نائب قاصد سے گریڈ 20 تک براہ راست بھرتیاں ہوئیں اب میرٹ کو یقینی بنائیں گے‘ کمیٹی نے 2008-13 کے دوران جمع ہونے والی رقوم‘ سرمایہ کاری‘ بنکوں میں موجود رقم اور ایک سال میں دی جانے والی ترقیوں کی فہرست طلب کرلی۔ چیئرمین کمیٹی عامر علی خان مگسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں گذشتہ روز اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز پیر صدر الدین راشدی‘ چیئرمین ای او بی آئی شیخ محمد ایوب سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ای او بی آئی کے پاس 94 ہزار 194اپمپلائر/مالکان رجسٹرڈ ہیں جبکہ 58لاکھ 10ہزار انشورڈ ملازمین ہیں دسمبر 2013ء تک 81ارب 69 کروڑ رقم اکٹھی کی گئی 4 لاکھ 93 ہزار 64 افراد مستفید ہورہے ہیں 24 ارب 95 کروڑ 80لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ممبران کے سوالوں کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سابقہ دور حکومت میں نائب قاصد سے گریڈ 20 تک کے افسران کو براہ ہ است بھرتی کیا گیا تھا ان کی برطرفی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز پیر صدر الدین راشدی نے کہا کہ میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں گی۔ ای او بی آئی نے کم سے کم پنشن 6 ہزار مقرر کرنے کی سفارش کی تھی جسے منظور نہیں کیا گیا۔ کمیٹی نے 2008-13 کے دوران ای او بی آئی فنڈ حاصل کرنے کی تفصیلات مانگ لیں۔