اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ کی صدارت میں ہوا۔ اے این پی، ایم کیو ایم اور جے یو آئی(ف) نے اس وقت احتجاج کیا جب قائم مقام چیئرمین صابر بلوچ نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو قومی سطح کی جماعتیں قرار دیا۔ سینیٹر حاجی عدیل نے کہا صابر بلوچ دو جماعتوں کو قومی سطح کی جماعتیں قرار دینے کا بیان واپس لیں جبکہ حمد اللہ نے کہا مسلم لیگ ن پنجاب اور پیپلز پارٹی سندھ سے جیتی، قومی جماعتیں کیسے ہو گئیں۔ این این آئی کے مطابق جے یو آئی ف اور ایم کیو ایم کے ارکان نے قائم مقام چیئرمین صابر بلوچ کے روئیے پر احتجاجاً واک آئوٹ کیا۔ سینٹ کے اجلاس میں صحافیوں کے حقوق اورانہیں تحفظ فراہم کرنے سے متعلق کمیٹی کی تشکیل کیلئے بات جاری تھی کہ اس دوران جے یو آئی ف کے سینیٹرحافظ حمداللہ نے کہایہ ملک دوپارٹیوں کانہیں، ایسا ہے تو یہ خود چلالیں جے یو آئی ف، ایم کیو ایم ،مسلم لیگ ق لیگ،فنکشنل لیگ اوراے این پی کوعوام نے منتخب کرکے یہاں بھیجا ہے جس پر قائم مقام چیئرمین صابر بلوچ نے کہا دو قومی پارٹیاں ہیں اس میں کوئی شک نہیں جس پر اے این پی کے سینیٹرحاجی عدیل نے شدید احتجاج کیا اورچیئرمین سے مطالبہ کیا وہ اپنے الفاظ واپس لیں ورنہ ایوان سے چلے جائیں گے۔ سینیٹرحافظ حمداللہ نے کہاکہ قائم مقام چیئرمین ایوان کے چیئرمین بنیں، پیپلزپارٹی کے چیئرمین نہ بنیں۔ چیئرمین کے روئیے پر احتجاجاً اجلاس سے واک آئوٹ کرتے ہیں جس کے بعد جے یو آئی ف کے اراکین ایوان سے چلے گئے۔ بعد میں ایم کیوایم کے ارکان بھی ایوان سے چلے گئے۔ قائم مقام چیئرمین کی ہدایت پر وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ اور سینیٹر یعقوب ناصر ارکان کو منا کر واپس ایوان میں لائے۔