راجہ جنگ+ رائے ونڈ+ قصور (نامہ نگاران) قصور پولیس کے تشدد سے چوکیدار کی ہلاکت کے خلاف اہل دیہہ کا احتجاج، 4 اہلکار نوکری سے فارغ کر دئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق راجہ جنگ میں اہل دےہہ نے نعش سٹی پھاٹک رائے ونڈ مےں رکھ کر 4گھنٹے احتجاج کیا۔ بھمبہ کا رہائشی چوکےدار نذےر احمد لڑائی کی صلح کروانے کےلئے جارہا تھا قصور پولےس چوکی بھمبہ ملازمےن نے تلخ کلامی کرنے پر چوکےدار نذےر احمد کو اسلحہ کے بٹ مارنے شروع کردئےے جس سے اسکی حالت غےر ہوگئی نذےر احمد کو شدےد زخمی حالت مےں ہسپتال لےجاےا جارہا تھا وہ راستے مےں دم توڑ گےا۔ لواحقےن نذےر احمد کی نعش لےکر رائے ونڈ پہنچ گئے جہاں انہوں نے سٹی پھاٹک کے درمےان نعش رکھ کر 4گھنٹے رےلوے اور روڈ کی ٹرےفک بلاک کرکے پولےس اور انتظامےہ کے خلاف نعرے بازی شروع کردی ڈی پی او قصور کی ےقےن دہانی کے بعد مظاہرےن منتشر ہو گئے۔ آخری اطلاعات کے مطابق پولےس ملازمےن چوکی انچارج محمد سرور، کانسٹےبلان محمد اسلم، محمد ارشد اور ڈرائےور کے خلاف تھانہ کوٹ رادھا کشن مےں مقدمہ درج کرلےا گےا۔ کراچی سے لاہور آنےوالی خےبر مےل اےکسپرےس کو کوٹ رادھا کشن، ملتان اےکسپرےس کو چھانگا مانگا جبکہ لاہور سے کراچی جانےوالی دو رےل گاڑےوں کراچی اےکسپرےس اور موسی پاک اےکسپرےس کو رائے ونڈ رےلوے سٹےشن پر تےن گھنٹے روکا گےا پولےس تشدد سے جاں بحق ہونےوالا نذےر احمد چار بچوں کا باپ تھا۔ علاوہ ازیں ڈی پی او قصور علی رضوی نے چوکیدار کو تشدد کرکے ہلاک کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو نوکری سے فارغ، مقدمہ درج کرکے حوالات میں بند کردیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے معاون خصوصی ممبر سوشل ویلفیئر لاہور چودھری عبدالشکور کی معاونت سے لواحقین نے مظاہرہ ختم کرکے ریلوے لائن خالی کر دی، ڈی پی او نے غریب چوکیدار کی بیوہ کو 6لاکھ روپے امداد، متوفی کے بیٹے کو پولیس میں نوکری اور گھرکا خرچہ چلانے کیلئے دس ہزار روپے ماہوار دینے کا اعلان کیا۔ پورا علاقہ سراپا احتجاج بن گیا اور تھانہ کا گھیراﺅ کرلیا، پولیس ملازمین نعش کو گاڑی میں ڈال کر لواحقین کے آگے آگے بھاگتے رہے، لواحقین نے نواز شریف فارم پر احتجاج کا پروگرام بنایا مگر رائے ونڈ تھانہ پر چار تھانوں کی پولیس نے ان کو روائتی انداز میں روک لیا لیکن بپھرے ہوئے مظاہرین نے ریلوے لائن پر نعش رکھ کر احتجاج شروع کر دیا۔ کراچی لاہور ریلوے لائن چار گھنٹے تک جام رہی جبکہ قصور، مانگا اور لاہور روڈ پر ٹائر جلا کر چار طرفہ ٹریفک بلاک کردی گئی۔ ڈی پی او قصور کے پہنچنے پر مظاہرین نے ان پر بھی پتھراﺅکیا، قبل ازیں پولیس نے مظاہرین پر متعدد بار لاٹھی چارج کیا لیکن مظاہرین کا غصہ کم نہ ہوسکا۔ چوکی انچارج شیخ محمد سرور، کانسٹےبلان محمد اسلم، محمد ارشد اور ڈرائےور منیرکے خلاف تھانہ کوٹ رادھا کشن مےں مقدمہ228/16 درج کر لےا گےا۔
تشدد/ چوکیدار مار ڈالا