لاہور (وقائع نگارخصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان نے دیرینہ دشمنی پر مخالف پر تیزاب پھینکنے والے دو مجرموں کی سزاو¿ں کے خلاف اپیلیں مسترد کرتے ہوئے انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرا دیا۔ عدالت میں سزا یافتہ مجرم محمد یوسف اور غلام فرید کی سزاﺅں کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی، وکلاءصفائی نے موقف اختیار کیا فیصل آباد کے تھانے میں 2004ءمیں قلب ولی پر تیزاب پھینکنے کے الزام میں مقدمہ درج کر کے چالان عدالت پیش کیا گیا، ٹرائل کورٹ نے 2004ءمیں مجرم محمد یوسف کو سات سال اور غلام فرید کو دس سال قید کی سزا کا حکم سنایا، 2008ءمیں لاہور ہائیکورٹ نے سزا معطل کرتے ہوئے دونوں ملزموں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے موقف اختیار کیا مجرموں کے خلاف سابقہ دشمنی کی بنیاد پر مقدمہ درج کرایا گیا، مجرم بے گناہ ہیں ، انہوں نے استدعا کی کہ مجرموں کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم کیا جائے، ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل عبدالصمد نے سزا کے خلاف اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ تیزاب پھینکنے کا وقوعہ دن کے وقت کا ہے، چشم دید گواہوں نے ٹرائل کورٹ میں مجرموں کے خلاف بیان ریکارڈ کرایا، پولیس تفتیش، میڈیکل رپورٹ، گواہوں کے بیانات اور فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد ٹرائل کورٹ نے میرٹ پر مجرموں کو سزا کا حکم سنایا تھا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے اور ریکارڈ دیکھنے کے بعد اپیل خارج کرتے ہوئے دونوں مجرموں کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرا دیا۔
کمرہ عدالت گرفتار
ہائیکورٹ: مخالفین پر تیزاب پھینکنے والے 2 مجرموں کی سزا کیخلاف اپیلیں مسترد، کمرہ عدالت سے گرفتار
Apr 22, 2016