حکومت کوبھی بد عنوانی ختم کرنے کیلئے لیڈلینی چاہیے خواجہ آصف :مفتدرادارے میں بھی کرپشن ہے محمد زبیر

Apr 22, 2016

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوجی افسروں کیخلاف کارروائی معاملے سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ یہ انکوائری بلوچستان میں کافی دیر سے جاری تھی۔ جنرل راحیل شریف نے آنے کے بعد بہت سے زیر التوا معاملات نمٹائے۔ حکومت کو کرپشن کے معاملے پر لیڈ لینی چاہئے جو لوگ کہتے تھے وہ کچھ نہیں کرینگے انہوں نے کرکے دکھا دیا۔ اس ایشو پر گزشتہ 15، 16 سال سے سیاست ہو رہی ہے۔ سینٹ میں بھی نیب سے متعلق بحث کی گئی۔ وزیراعظم کا پانامہ لیکس میں نام بھی نہیں ہے لیکن ان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ نیب کو سینٹرلائزڈ کر لیا جائے بجائے اس کے کہ ایک علیحدہ باڈی بنائی جائے۔ مسلم لیگی رہنما محمد زبیر نے بھی آرمی چیف کے اقدام کی تعریف کی اور کہا کہ آرمی چیف کی جانب سے کرپٹ افسروں کو برطرف کیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس مقتدر ادارے میں بھی کرپشن ہے اور ابھی سے نہیں سالہا سال سے ہو گی۔ موجودہ آرمی چیف اور ان سے پہلے کے سربراہان فوج کو اس کرپشن کو بے نقاب کرنا چاہئے تھا۔ فوج ایک مقتدر اور منظم ادارہ ہے اس میں تو کرپشن کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔کرپٹ افسران کو برطرف کیا جانا اچھا اقدام ہے مگر دیکھنا یہ ہے کہ انہیں سزا کیا ملی۔ فوج کو بھی اب ایسا نظام وضع کرنا ہو گا کہ وہ اپنے ادارے میں کرپشن کو پنپنے نہ دے کیونکہ کرپشن وہ ناسور ہے جو فوجی افسر کو مثالی فوجی بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتی ہے۔ پانامہ لیکس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پہلے ہی اس کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن کے قیام کا اعلان کر چکے ہیں جلد ہی اس کمشن کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔ کمشن کا اعلان کرنا ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ انہوں نے اپنے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کردیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو صبر و تحمل سے کام لینا ہو گا۔

مزیدخبریں