اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے اللہ کے فضل سے ہمارا دامن صاف ہے، ہم ماضی میں بھی کڑے سے کڑے انتقامی احتساب سے سرخرو ہو کر گزرے ہیں۔ قوم پاکستان کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی پر یکسو ہے اور کسی کو تعمیر و ترقی میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ہمارے مخالفین کو یہ بات کھٹکتی ہے حکومت نے اپنی آئینی میعاد پوری کر لی تو وہ سیاست کی دوڑ میں پیچھے رہ جائیں گے۔ پاکستان کے استحکام اور تعمیر و ترقی کے سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں پڑنے دیں گے۔ تین سال قبل پاکستان کو اندھیروں سے نکالنے، شکستہ حال معیشت کو سنبھالنے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں پیدا ہونے والی خرابیوںکو دور کرنے کے لیے جس عمل کا آغاز ہوا، وہ اسی جاں فشانی اور محنت کے ساتھ جاری رکھا جائے گا۔ عدم استحکام پیدا کر کے عوام کی ترقی و خوشحالی کی راہ روکنے والے کل بھی ناکام رہے اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم محمد نواز شریف نے وزیراعظم ہائوس میں وفاقی وزرائ، مشیران اور معاونین خصوصی کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا ساری دنیا پاکستان میں جاری تعمیر وترقی، معیشت کی بحالی، توانائی کے بڑے بڑے منصوبوں، انفراسٹرکچر اور پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی شفافیت کی قائل ہے۔ ہم نے کئی منصوبے اولین لاگت کے تخمینوں سے تقریبا آدھی قیمت میں مکمل کیے۔ ہمارا مقصد واضح ہے اور وہ یہ کہ ہم پاکستان کو مسائل کی اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں جو برسوں سے ہمیں درپیش ہے اور جس کی وجہ سے ہم دوسری اقوام سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ ہم نے اقتدار کے بجائے ہمیشہ اقدار کو ترجیح دی اور تمام قومی معاملات میں دیگر جماعتوں کی مشاورت سے فیصلے کئے۔ وزیراعظم نے کہا انشاء اللہ 2018 تک توانائی کے بیشتر منصوبے اتنی پیداوار دینے لگیں گے کہ ملک لوڈ شیڈنگ سے نجات حاصل کر لے گا۔ وزیراعظم نے کہا اللہ کے فضل و کرم سے آج کا پاکستان تین سال پہلے کے پاکستان سے کہیں آگے ہے جس کی پوری دنیا اعتراف کررہی ہے۔ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا، معیشت پستی کو چھورہی تھی اور سرمایہ کار پاکستان سے فرار اختیار کر رہے تھے۔ آج ہم نے لوگوں کا اعتماد بحال کیا اور 15 سال بعد پہلی بار قوم میں مستقبل کے بارے میں امید اور یقین کا گراف اوپر گیا ہے۔ آج ملک کی صنعتوں کو بجلی بلاتعطل فراہم کی جا رہی ہے، گیس کے بحران پر بھی بڑی حد تک قابو پالیا گیا اور زرمبادلہ کے ذخائر دگنے سے زیادہ ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر خاص طور پر پاکستان چین دوستی کا ذکر کرتے ہوئے کہا چین کے اشتراک سے آگے بڑھنے والا پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ ملک کے درخشاں مستقبل کا ضامن ہے ۔اس منصوبے کے ذریعے آج ہم ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پا رہے ہیں۔ چونکہ پاکستان کے مالیتی اداروں کے پاس اس قدر وسائل موجود نہیں تھے کہ وہ توانائی کے میگا پروجیکٹس کے لیے سرمایہ فراہم کر سکیں اور نہ ہی دیگر سرمایہ کار پاکستان کے مخصوص حالات کی وجہ سے سرمایہ کاری کے لیے مائل تھے۔ اس مشکل گھڑی میں چین نے پاکستان کی مدد کی جس کی وجہ سے ہم توانائی کے انقلابی منصوبوں پر کام کرنے میں کامیاب ہوئے وزیراعظم نے خاص طور پر تھر کے کوئلے کے ذخائر کا ذکر کرتے ہوئے کہا مجھے دلی خوشی ہے پاکستان پہلی بار قدرت کی طرف سے عطا کردہ کوئلے کے ذخائر سے بجلی پیدا کرنے میں کامیاب ہو گا جہاں ہماری مستقبل کی 400 سالہ ضروریات کو پورا کرنے کے ذخائر موجود ہیں۔ وزیراعظم نے کابینہ کے ارکان اور پوری قوم کا شکر یہ ادا کیا انہوں نے ان کی صحت یابی کے لیے دعائیں کیں اور ان کی خیریت دریافت کی۔ وزیراعظم نے اپنی علالت اور علاج کے حوالے سے کابینہ کے رفقاء کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان نے موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ موجودہ حالات سے بعض سیاسی عناصر فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا مقصد سیاسی بے یقینی پھیلا کر حکومت کی توجہ اقتصادی ایجنڈے سے ہٹانا ہے۔ وزراء نے مزید کہا موجودہ پروپیگنڈا کا نشانہ وزیراعظم کی ذات یا ان کا خاندان نہیں بلکہ ملک کا سیاسی استحکام اورترقی کا عمل ہے جسے وہ اپنے لئے خطرہ سمجھتے ہیں اور ملک میں افراتفری پھیلا کر اس عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن پاکستان کے وفاق اور استحکام کے در پے ہیں۔ وزیراعظم کی شخصیت اس وقت پاکستان کے وفاق کی مضبوطی کی علامت ہے۔ اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے وزراء نے وزیراعظم کو اپنی جماعتوں اور قیادت کی طرف سے بھر پور حمایت کا یقین دلایا۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اٹلی کے وزیر خارجہ پائولو جینٹی لونی نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کی، وزیراعظم نے اطالوی وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مختلف چیلنجز کے باوجود حکومت کی ٹھوس کوششوں کے باعث ملک کے بڑے سیکٹرزکے معاملات میں بہتری آئی ہے۔ پاکستان طویل المیعاد معاشی استحکام کے راستے پر گامزن ہے، حکومت اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہی ہے، اس کا نتیجہ عوام اور خطے کی خوشحالی کی صورت میں نکلے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا متعدد چیلنجز اور بحران حکومت کو ورثے میں ملے، حکومت نے مختلف شعبوں میں بہتری کیلئے اہم اقدامات کئے ہیں۔ پاکستان پائیدار معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، ملکی وسائل اور صلاحیتوں سے استفادے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مثبت معاشی اشارے معاشی بحالی کی کوششوں کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خلاف قطعی عدم برداشت کی پالیسی اپنائی ہے، آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے ٹھکانے اور نیٹ ورک تباہ کر دیئے گئے ہیں، کراچی میں جرائم پیشہ عناصر اور بھتہ خوری کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، کراچی آپریشن کی بدولت شہر کا امن بحال ہو رہا ہے، شہر قائد میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، اقتصادی سرگرمیوں کا ماحول اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا جس کی وجہ سے سرمایہ کار دوبارہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آ رہے ہیں۔ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اٹلی کے وزیرخارجہ پائولوجنیٹی لونی نے وزیراعظم نواز شریف کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی تعریف کی اور کہا وزیراعظم نواز شریف دہشت گردی کے خلاف قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں اور پاکستان ہمسایہ ممالک سے روابط بڑھا رہا ہے، پاکستان کا افغانستان میں امن و استحکام کا کردار قابل ستائش ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا پاکستان کا آئین اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، اس لئے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے بھی قانون سازی کی گئی ہے۔ اس موقع پر پاکستان اور اٹلی کے درمیان مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخط کئے گئے، اٹلی کے وزیرخارجہ پائولوجنیٹی لونی نے کہا دونوں ملک 2009ء سے دفاع کے شعبے میں تعاون کر رہے ہیں، پاکستان اور اٹلی کے درمیان تجارت میں اضافے کی گنجائش موجود ہے۔ وزیراعظم نے اٹلی کے وزیرخارجہ پائولوجنیٹی لونی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔ اٹلی کے وزیر خارجہ پائولوجنیٹی لونی نے کہا دونوں ملکوں کے تعلقات اطمینان بخش ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کی وجہ سے بہت نقصان اٹھایا اور ہم دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔