لاہور(کامرس رپورٹر)ملک میں شیر خوار بچوں کو پلایا جانے والا خشک پاوڈر دودھ ہے یا کچھ اور،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی لاعلم نکلی۔ ایک دوسرے سے متصادم قوانین سامنے آنے پر کنفیوژن بڑھنے لگی۔ایک طرف پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبے میں شیر خوار بچوں کے لیے خشک دودھ بیچنے والی تمام کمپنیوں کو اپنے ڈبوں پر "یہ دودھ نہیں ہے "کے الفاظ درج کرنے کے احکامات جاری کررکھے ہیں تو دوسری طرف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے اپنے قانون میں اس پراڈکٹ کو بے بی ملک کانام دے رکھا ہے۔پاکستان میں ننھے بچوں کو دودھ کے طورپر پلا یا جانے والا خشک پاوڈردودھ ہے یا نہیں اس پر دو متصادم قوانین سامنے آگئے ہیں۔جبکہ ملک میں ادویات اور نیم ادویات کی تیاری ،فروخت ،امپورٹ اور ایکسپورٹ کو ریگولیٹ کرنے والا ادارہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان بھی لاعلم ہے کہ بے بی ملک دودھ ہے یا نہیں ۔ایس آر او 412کے تحت ملک میں نافذلعمل ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے 2014کے رولز کے مطابق شیر خوار بچوں کو پلایا جانے والا خشک دودھ بے بی ملک یا دودھ ہے جبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے رولز2017کے تحت بچوں کو پلایا جانے والا خشک پاوڈر دودھ نہیں ہے۔اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کے حکم سے صوبے میں انفینٹ فارمولا ملک فروخت کرنے والی تمام کمپنیوں نے اپنی پراڈکٹ کے ڈبے پر "یہ دودھ نہیں ہے" کے الفاظ پرنٹ کروادیئے ہیں۔
شیر خوار بخوں کو پلائے جانیوالے پاؤڈر سے متعلق ریگولیٹری اتھارٹی لاعلم نکلی
Apr 22, 2018