ارتھ ڈے پہلی مرتبہ 1970ء میں دنیا میں منایا گیا تھا، یہ وہ زمانہ تھا جب ماحولیات کی بقاء کے لیے کوششوں کا آغاز کیا گیا،،، تاکہ ناصرف دنیا میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے سنگین خطرات سے آگاہ کیا جائے بلکہ آئندہ نسلوں کا مستقبل محفوظ بنانے کیلئے کوششیں کی جائیںزمین کو اس وقت سب سے زیادہ خطرہ گلوبل وارمنگ سے ہےدرجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں جس کی وجہ سے سمندروں کی سطح بلند ہورہی ہے،،، سائنس دانوں کا کہناہے کہ اگر اس رجحان پر قابو نہ پایا گیا توآئندہ چند عشروں میں دنیا کے کئی ساحلی علاقے ڈوب جائیں گے،،اور بڑے پیمانے پر آبادی کے انخلا اور ان کی آباد کاری کے مسائل جنم لیں گےکرہ ارض کے درجہ حرارت کے اضافے میں سب سے اہم کردار کاربن گیسز کا ادا کر رہی ہیں کارخانوں کی دھواں اگلتی چمنیاں اور گاڑیوں کے سائلنسر کاربن گیسوں کے اخراج کا اہم ذریعہ ہیں،،، اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ایندھن کے ایسے متبادل ذرائع کی تلاش تیز کرنےکی ضرورت ہےجو ماحول دوست ہوںاور کاربن گیسیں خارج نہ کرتے ہوں
درخت اور سبزہ ہمارے ماحول کو خوشگوار بناتا ہےاور کاربن گیسوں کا ایک بڑا حصہ اپنے اندر جذب کرکے آلودگی دور کرنے میں مدد دیتا ہے ضرورت اس بات کی ہےکہ زیادہ سے زیادہ شجر کاری کی جائے اور درختوں کے بڑے پیمانے پر کٹاؤ کو روکا جائے
عالمی یوم الارض آج منایا جا رہا ہے
Apr 22, 2018 | 14:15