اچکا تو نہیںسکتے رت غمگین بنا کے رکھ لو
کہیں اڑ ہی نہ جائے تتلی پتھر میں بسا کے رکھ لو
منظر کو نگہ سے غفلت‘ تصویر سجا کے رکھ لو
بارش میں تسلی کب ہے کچھ فصل بچا کے رکھ لو
مرا نغمہ‘ سخن موجود سے تعمیر کئے ہو مسکن
مرے دیپ‘ دئیے مہتابی‘ مہری جو‘ چرا کے رکھ لو