دنیا بھر میں کرونا بحران کے نتیجہ میں طلب کی کمی کے باعث تیل کی قیمتیں مسلسل گر رہی ہیں۔ گزشتہ روز امریکی خام تیل کو سب سے بڑا جھٹکا لگا جب امریکی خام تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی بار منفی زون میں داخل ہو گئی ہے جس کے بعد ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت رات گئے تک منفی 37 ڈالر فی بیرل پر آ گئی تھی۔
کرونا کے باعث پوری دنیا میں لاک ڈائون ہے جو پٹرولیم کی کم ترین کھپت کا سبب بنا ۔ پہلے تو اوپیک ممالک کھپت کے مطابق پیداوار میں کمی پر تیار نہیں تھے پھر دس فیصد کمی پر اتفاق کیا تو بھی پیداوار ضرورت کے مقابلے میں زیادہ رہی۔ اُدھر تیل کی درآمد کرنے والوں کے معاہدے اپنی جگہ تھے۔ امریکہ سمیت کئی بڑے ممالک کے پاس تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی گئی جو تیل کی قیمتوںکو منفی تک لے گئی۔ پاکستان میں مہنگائی میں کمی اور بیشی بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں پر بھی منحصر رہی ہے۔ حکومت نے گزشتہ ماہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات میں خاطر خواہ کمی کے بعد پاکستان میں بھی کچھ ریلیف دیا۔ اب عالمی سطح پر مزید کمی ہوئی ہے اور منفی تک قیمتیں گر گئی ہیں۔ حکومت اس کا ریلیف آسانی سے شہریوں کو منتقل کرکے مہنگائی میں کمی لا سکتی ہے۔
پٹرولیم قیمتیں منفی زون میں داخل
Apr 22, 2020