لاک ڈاﺅن کے باعث باربرشاپس بند ہونے کے بعد شہریوں نے احتیاطی تدابیرکو نظر انداز کرتے ہوئے حجام گھر پر بلانا شروع کر دیئے۔ حکومتی احکامات کی روشنی میں کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاو کی روک تھام کے اقدامات کے طور پر اسلام آباد انتظامیہ نے حجاموں کی دکانیں بند رکھنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر رکھا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے ابتدا میں اس نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی گئی جس کے بعد حجاموں نے دکانیں بند کر دیں لیکن شہریوں نے رمضان کی آمد کی تیاریوں کے سلسلے میں حجاموں کے رابطہ نمبر حاصل کر کے ان کو گھروں پر بلانا شروع کر دیا ہے جو کسی خطرے سے کم نہیں ہے۔ ایک شہری نے کہا کہ دفتر بھی جانا ہوتا ہے کئی روز سے بال نہیں کٹوائے تھے اس لئے مجبورا ایسا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے اپنے متعدد جاننے والوں کا حوالہ دیا جو ایسا کر چکے ہیں۔ انہوں نے یہ شکایت کی کہ جو احتیاط دکان کے اندرکی جا سکتی تھی وہ گھر پر ممکن نہیں کیونکہ حجام قینچی، استرا اور بلیڈ ساتھ لاتا ہے۔ شیو سے پہلے اور بعد کی لوازمات کا بھی کوئی انتظام نہیں ہوتا۔ ایک حجام نے بتایا کہ بار بار فون پر وہ گاہکوں کے گھر جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں کیونکہ ان کو ناراض بھی نہیں کر سکتے اور روٹی روزی بھی کمانی ہوتی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے حکام سے رابطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہم اس حوالے سے بھی لائحہ عمل بنا رہے ہیں تاکہ ایسے اکا دکا واقعات کا بھی تدارک ہو سکے۔