کاروبار متاثر،قرض معاف کرنے چاہیئن:ارکان جزانہ کمیٹی، سبسڈی ،سودمعافی پر غورجاری ہے: گورنر سٹیٹ بنک

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+آن لائن) گورنر سٹیٹ بنک نے قرضوں پر سود کی معافی کا اشارہ دے دیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ اجلاس میں اراکان کمیٹی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کاروبار بہت متاثر ہوئے ہیں اس لئے حکومت کو قرض معاف کرنے چاہیے۔ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں کہا کہ اگر حکومت چاہے تو سود معاف کر سکتی ہے۔ جس کے لیے سبسڈی دینا پڑے گی۔ گورنر سٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ سود کی معافی اور سبسڈی کے معاملے پر غور جاری ہے۔ منگل کو فیض اللہ کموکا کی زیر صدارت کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اقدامات پر بریفنگ دی۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر سٹیٹ بنک نے معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلیف دیا۔ گزشتہ دو ہفتوں میں ایک کھرب روپے کے قرضوں کی مدت بڑھائی گئی۔ قرضوں پر سود کی ادائیگی میں بھی مہلت دی گئی، جو کمپنیاں اپنے ملازمین کو نوکری سے فارغ نہیں کریں گی ان کے لئے پانچ فیصد تک شرح سود پر قرض کی سکیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پندرہ دنوں میں کمپنی کو قرض ادا کیا جاتا ہے، اگر کسی کمپنی کو قرض نہیں مل رہا تو اسٹیٹ بنک سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ رضا باقر نے کہا کہ شرح سود میں 4.25 پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ شرح سود پاکستان میں کم کی گئی، مختلف دیگر اقدامات بھی زیر غور ہیں۔ رکن کمیٹی علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف پیکیج بہت بڑا نہیں ہے۔ وزیراعظم ریلیف پیکیج 500 ارب روپے سے زیادہ نہیں ہے۔ وزیراعظم ریلیف پیکیج میں گندم کی خریداری کو بھی شامل کردیا گیا ہے۔ ایکسپورٹرز کے ٹیکس ری فنڈز کو بھی ریلیف پیکیج میں شامل کیا گیا ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے کاروبار کو بہت نقصان ہوچکا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 30 ڈالر فی بیرل سے نیچے آگئی ہے، حکومت بتائے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کمی ہوگی یا نہیں۔ حکومت کو آﺅٹ آف بجٹ سپورٹ پیکیج جاری کرنا ہوگا۔ سیکرٹری خزانہ نوید نے کامران بلوچ کی وزیراعظم ریلیف پیکیج کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کے ریلیف پیکیج میں این ڈی ایم اے کیلئے 25 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ 100ارب روپے کا ایمرجنسی فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ 150 ارب روپے کا پیکیج نادار افراد کیلئے رکھا گیا ہے جس میں سے 6 ارب روپے پناہ گاہ کیلئے مختص ہے۔ 144ارب روپے نادار خاندانوں کو نقد دیئے جارہے ہیں۔ 50ارب روپے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کیلئے مختص کئے گئے اور اس میں سے 10 ارب روپے جاری کردئیے گئے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے تجویز پیش کی کرونا وائرس سے مرنیوالوں کیلئے شہدا کی طرح فنڈز مختص کیا جانا چاہئے۔ سیکرٹری خزانہ نے کہاکہ تجویز اہم ہے‘ غور کر رہے ہیں۔ جی 20 سے ملنے والا ریلیف حتمی مراحل میں ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...