کرونا کے باوجود بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید سینکڑوں فوجی تعینات کردیئے۔

جموں(آن لائن)کورونا وائرس کی وبا کے باجود بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید فوجی تعینات کئے ہیں۔بنگلورو سے خصوصی ٹرین میں لگ بھگ 700 فوجی مقبوضہ جموں پہنچے۔۔بھا رتی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیا ن میں کہا کہ جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ سلامتی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر، شمالی ہند میں آپریشنل علاقوں میں تعینات یونٹوں کی آپریشنل تیاری بڑھانے کے لئے درکار سیکیورٹی اہلکاروں کی طاقت کو بڑھانا ایک ضرورت ہے ۔افسر نے بتایا کہ بنگلور ، بیلگام اور سکندرآباد سمیت جنوبی ہندوستان کے مختلف حصوں سے فوجیوں کو منتقل کیاگیا ، جو فوج کے تربیتی اداروں میں کورسز مکمل کرنے کے بعد جموں میں اپنی ڈیوٹی شروع کررہے ہیں۔ٹرین کاجموں میں اسٹیشن کے ڈائریکٹر چیتن تنیجا اور فوجی جوانوں نے استقبال کیا۔ ٹرین کی آمد سے قبل ہی اسٹیشن کو خود مکمل طور پر صاف کردیا گیا تھا۔تنیجا نے کہا ، "فوج اور ریلوے حکام کی جانب سے اسٹیشن پر مناسب انتظامات کیے گئے تھے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ معاشرتی دوری کے تمام اصولوں پر عمل کیا جائے۔"القمرآن لائن کے مطابق ہر فوجی کو کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لئے تھرمل اسکیننگ کرنی پڑی۔ تمام اہلکاروں اور ان کا سامان صاف کردیا گیا تھا۔ فوجیوں کے جانے کے فورا بعد ہی ریلوے اسٹیشن کی دوبارہ صفائی کردی گئی۔ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے خاتون صحافی مسرت زہرا کو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سری نگر کی رہائشی فوٹو جرنلسٹ 26 سالہ مسرت زہرا پر فیس بک پر نوجوانوں کو ریاست مخالف جرائم کے لیے اکسانے کا مواد پوسٹ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق انھیں مستند ذرائع سے خبر ملی تھی مسرت زہرا فیس بک پر مجرمانہ انداز میں ریاست مخالف پوسٹس کررہی ہیں۔مسرت زہرا نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ گزشتہ برسوں کے دوران شائع ہونے والے کام کو فیس بک پر دوبارہ پوسٹ کرنے پر درج کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن