نوجوانوں کو فکراقبال سے روشناس کرایاجاے،نامساعد حالات میں بھی امید نہیں چھوڑنی چاہیے،نظریہ پاکستان ٹرسٹ کی خصوصی آن لائن تقریب

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) علامہ محمد اقبال مسلمانان برصغیر کے عظیم محسن ہیں، انہوں نے نامساعد حالات میں بھی مسلمان قوم کو امید، خودی اور جہد مسلسل کا درس دیا اور اسی پر چل کر مسلمانان برصغیر نے اپنے لئے علیحدہ ملک حاصل کر لیا۔ کلام اقبال آج بھی ہماری رہنمائی کر رہا ہے اور موجودہ نامساعد حالات میں بھی ہمیں امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے۔ علامہ اقبال نے مسلمانوں کو غیر اسلامی نظریات سے مرعوب نہ ہونے اور اپنے دین‘ ثقافت اور اقدار سے گہری وابستگی کے ذریعے نشأۃ ثانیہ کی راہ دکھائی۔ پاکستانی نوجوانوں کو فکرِ اقبالؒ سے روشناس کرایا جائے جس کی بنیاد قرآنی تعلیمات اور اسوہئ حسنہ پر ہے۔ نئی نسل کلام اقبالؒ کا نہ صرف مطالعہ کرے بلکہ اسے صحیح معنوں میں سمجھنے کی بھی کوشش کرے۔ موجودہ حالات سے نبردآزما ہونے کے ضمن میں افکارِ اقبالؒ ہماری موثر رہنمائی کرتے ہیں۔ علامہ محمد اقبالؒ نے مسلمانان برصغیر میں آزادی کی تڑپ پیدا کی۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے شاعر مشرق، حکیم الامت، مفکر پاکستان حضرت علامہ محمد اقبالؒ کے یوم وفات کے موقع پر ”یوم اقبالؒ“ کی خصوصی آن لائن تقریب کے دوران کیا۔ تقریب کی کارروائی نظریہئ پاکستان ٹرسٹ کے فیس بک پیج اور یو ٹیوب چینل پر دکھائی گئی۔ حافظ محمد عمر اشرف نے تلاوتِ کلامِ پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہِ رسالت مآبؐ میں نذرانہئ عقیدت پیش کیا۔ حافظ مرغوب احمد ہمدانی، سرور حسین نقشبندی اور سید محمد کلیم نے خوبصورت انداز میں کلام اقبال پیش کیا۔ آن لائن تقریب کی نظامت کے فرائض نظریہئ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے انجام دیے۔ چیئرمین نظریہئ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے نظریہئ پاکستان ٹرسٹ کے عہدیداران کو مبارکباد پیش کرتاہوں کہ انہوں نے کرونا وباء کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال کے باوجود جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے یوم اقبالؒ منانے کی احسن روایت کو جاری رکھا۔ علامہ محمد اقبالؒ نے ہمیں زندگی میں جہد مسلسل اور مشکلات کے مقابلے میں عزم و استقامت کا درس دیا ہے۔ خلیل الرحمن خان نے کہا کہ ہمارے پاس فکر اقبالؒ کی صورت میں بہت بڑی دولت موجود ہے۔ علامہ اقبالؒہمارے قومی شاعر ہیں اور انہوں نے قومی یکجہتی اور قومی ہم آہنگی کا درس دیا۔میاں فاروق الطاف نے کہا کہ بلا شبہ علامہ محمد اقبالؒ مفکر پاکستان ہیں اور یہی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے قائداعظمؒ کو قائل کیا کہ وہ وطن واپس آ کر مسلمانان برصغیر کی رہنمائی فرمائیں۔ جسٹس(ر) ناصرہ جاوید اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وبا کے ان دنوں میں ہمیں اپنے گھروں میں رہنا اور مطالعہ کی عادت کو اپنانا چاہئے۔ آپ کلام اقبال کا مطالعہ اور اسے سمجھنے کی کوشش کریں۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ اس سال ہم یوم اقبالؒ انتہائی غیر معمولی حالات میں منا رہے ہیں، پوری دنیا کرونا وبا کی زد میں ہے اور انسان کا انسان سے رابطہ مشکل ہو گیا ہے، ایسے میں احتیاط ضروری ہے۔کرونا وائرس نے دنیا کا منظر بدل دیا ہے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ مفکر پاکستان تھے۔ انہوں نے نہ صرف پاکستان کا تصور دیا بلکہ اپنے کلام،اپنی تقاریر اور اپنے پیغامات میں بڑے واضح طور پر بتایا کہ پاکستان کی ریاست اور یہاں کا نظام کیسا ہونا چاہئے۔ پروفیسر عطاء الرحمن نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ بیسویں صدی کے سب سے بڑے مسلمان شاعر، نلند مرتبہ فلسفی، اعلیٰ پایہ کے سیاستدان اور اپنے وقت کے ایسے بڑے وژنری تھے کہ دور حاضر کی سب سے بڑی اسلامی ریاست کا تصور پیش کیا۔ سینیٹر ولید اقبال نے کہا اس وقت کرونا کی وباء نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ہمیں کلام اقبالؒ کا بغور مطالعہ کرنا چاہئے۔شاہین کا ذکر علامہ محمد اقبالؒ نے اپنے کلام میں جا بجا کیا ہے، شاہین کی صفات میں بھی ایک صفت اس کا تنہائی پسند ہونا ہے۔ بیگم بشریٰ رحمن نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ کا کلام ایک صدی یا زمانے کیلئے نہیں بلکہ آنیوالی تمام صدیوں پر محیط ہے۔ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ نے نوجوانوں کو شاہین سے تشبیہ دی ہے، شاہین عقل اور طاقت کی نشانی ہے۔ بیگم مہناز رفیع نے کہا علامہ محمد اقبالؒ محسن پاکستان ہیں۔ علامہ اقبال صرف شاعر نہیں بلکہ بلند سوچ رکھنے والے انسان تھے۔ ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ حکیم الامت،مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ گزشتہ صدی کی ایک عظیم شخصیت تھے۔بیگم خالدہ جمیل نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ کے ہاں جذبہ اور خیالات میں مثالی ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔شاہد رشید نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ کے فلسفے کا نچوڑ جہدِ مسلسل ہے۔ ان کی ولولہ انگیز شاعری نے مسلمانانِ ہند کے تنِ مردہ میں ایک نئی روح پھونک دی تھی اور انہیں حریت فکر سے آشنا کردیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن