لاہور(سپورٹس رپورٹر) قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں جیت آسان نہیں تھی، کنڈیشنز مختلف ہیں اس لیے بیٹسمین رنز نہیں بناسکے۔بابر اعظم نے کہا کہ دوسرے ٹی ٹونٹی میچ میں کم بیک کریں گے اور بہتر کرکٹ کھیلیں گے۔پچ کی کنڈیشنز مشکل تھی جس کی وجہ سے بیٹنگ کرنا مشکل تھا تاہم دوسرے میچ میں اچھی کارکردگی کامظاہرہ کریں گے ۔ محمد رضوان نے اچھی اننگز کھیلی۔ بائولرز نے اچھی کارکردگی دکھائی ۔ روٹیشن پالیسی کے تحت سینئر کھلاڑیوںکو آرام دیا ہے ۔ جونیئرز کو موقع دے رہے ہیں ۔ قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے زمبابوے کے خلاف پہلے میچ میں کپتان بابر اعظم کیساتھ بنایا جانے والا پلان بتادیا۔میچ کے بعد محمد رضوان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اور میرا پلان تھا کہ کوئی بھی آؤٹ ہو دوسرا آخر تک کھیلے گا۔محمد رضوان نے بتایا کہ وکٹ بیٹنگ کیلئے آسان نہیں تھی، معلوم تھا کہ 150 رنز بنانے میں زمبابوے کی ٹیم کو مشکل پیش آئے گی اور ایسا ہی ہوا۔اگر ون سائیڈڈ جیتتے تو سب کو مزہ آجاتا‘زمبابوے کی کنڈیشنز جنوبی افریقہ سے مختلف ہیں ‘ٹاس جیت کر انہوں نے ہمیں بیٹنگ کی دعوت اسی لئے دی تھی ۔ اس کا مطلب صاف ظاہر ہے کہ پچ کی کنڈیشنز مختلف اور مشکل تھیں ‘یہ حقیقت ہے ۔ہماری وکٹیں بھی جلدی گرتی رہیں ‘پارٹنر شپ کی کمی تھی ‘مگر ہمیں زمبابوے کی کنڈیشنز کا ہمیں پتہ ہوتا ہے ۔ پچ پر بہت بائونس تھا ‘بڑا ٹارگٹ سیٹ نہیں کرسکتے ‘علم تھا کہ 160سے 170رنز بنالئے تو زمبابوے کیلئے مشکل ہو جائے گا۔ بابر اعظم اور میری اچھی انڈر سٹینڈنگ ہے ‘وہ کریز پر رک جاتا ہے یا میں رک جاتا ہوں ‘کوئی بھی کھلاڑیوں میں سے آئوٹ ہوجا تا ہے تو دوسرے نے آخر تک جانا ہے ‘یہی وجہ سے اللہ ہمیں کامیابی سے نواز رہا ہے ۔ وہی کردار جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ہمارے بائولرز ورلڈ کلاس ہیں ۔پہلے میچ سے آئیڈیا ہوگیا ہے ۔دوسرے میچ میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔مڈل اور آخر میں اچھی بائولنگ کررہے ہیں ۔ روٹیشن پالیسی چل رہی ہے ۔نئے بائولرز آرہے ہیں ۔ جنوبی افریقہ میں وہ پاور پلے میں جیت جاتے تھے مگر ڈیتھ اوورز میں ہماری کارکردگی اچھی ہوتی ہے ۔ انشاء اللہ مزید اچھی کارکردگی کی طر ف جائیں گے ۔