تھانہ میں غیر قانونی حراست، ہائیکورٹ میں سی پی او کی سرزنش

ملتان(سٹاف رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے غیر قانونی طور پر پولیس حراست میں کئی روز سے قید برخاست شدہ کانسٹیبل محمد افضل شاہد کو بیلف کے ذریعے برآمد کروا کر ایس ایچ او ممتاز آباد محمد کلیم اور بعد ازاں سی پی او ملتان منیر مسعود مارتھ کو طلب کر کے سرزنش کی‘ جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے کہا کہ میں نے 17 صفحات پر مشتمل ایک فیصلہ آئی جی پنجاب کو بھجوایا تھا جس میں واضح حکم تھا کہ پولیس اگر کسی بھی شخص یا ملزم کو کسی بھی معاملے میں تھانے میں طلب کرے اس کا اندراج روزنامچہ میں ہونا چاہئے کیونکہ اس سے غیر قانونی حراست دھونس اور شہریوں پر دباو کا خاتمہ ہو گا مگر اس پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ‘ آپ فوری طور ضلع کے تمام تھانوں میں اس امر کو یقینی بنائے کے ملزمان کے علاوہ تھانہ میں آنے والے گواہاں و سائلین کا روزنامچہ میں اندراج کیا جائے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سی پی او کو حکم دیا کہ 7 دن کے اندر اندر محبوس کو غیر قانونی حراست میں  رکھنے والے پولیس افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے اور روزنامچے میں اندراج کے حوالے سے ان کے واضح فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...