ٹی ایل پی کالعدم قرار دینے کیخلاف 30 روز میں اپیل کر سکتی ہے: شیخ رشید

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) وفاقی وزیر برائے امور داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کالعدم قرار دئیے جانے کیخلاف 30 روز میں اپیل کر سکتی ہے۔ بین الاقوامی تعلقات ریاست کا معاملہ ہیں۔ ریاست کسی کے دبائو میں نہیں۔  وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 16 ایم پی او کے تحت گرفتار 733 میں سے 669 افراد کو رہا کردیا گیا۔ سعد رضوی پر مقدمے سمیت 210 ایف آئی آر قانونی عمل سے گزریں گی۔ تحریک لبیک کالعدم قرا ر دیے جانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف تیس دن میں اپیل کرسکتی ہے۔ شیخ رشید نے  کہا کہ ریاست کسی کے دبائو میں نہیں۔ ریاست کی رٹ قائم ہے۔ جو بھی قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے گا اسکے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ وزیراعظم ناموس رسالت کے معاملے پر مغربی ملکوں کو اعتماد میں لیں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ٹی ایل پی پنجاب میں تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے۔ کالعدم قرار دی گئی تنظیم نے 30 دن میں جواب داخل کرنا ہے۔ ایک کمیٹی بنے گی جو کیس کا فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیس اپریل کو قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا۔ قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر بحث بھی شامل تھی۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد میں فرانس کے سفیر کو نکالنے کے لیے پارلیمان میں بحث کی جائے گی۔ یہ اسلام کا نعرہ ہے، اسلام آباد کا نعرہ نہیں ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تیس گاڑیاں جلیں، 5 انہوں نے واپس کیں،  12 لوگ جو ان کے پاس تھے 19 کی رات واپس کر دیئے تھے۔ پولیس والے بھی زخمی ہوئے۔ تحریک لبیک کے لوگ بھی جاں بحق ہوئے۔ پیپلز پارٹی نے کل پارلیمان کا بائیکاٹ کردیا۔ شاہد خاقان عباسی لگتے نہیں کہ پرائم منسٹر رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے بدترین زبان استعمال کی۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ انڈیا سے دو دو لاکھ لوگ آن لائن تھے۔ بھارت ہمیں فیٹف میں خراب کرنا چاہتا ہے۔  ہماری افواج نے جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردی ختم کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اس معاملہ کا بھی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی مگر انکے ہاتھ اس بار بھی کچھ نہیں آیا۔ پی ڈی ایم بھی قصہ پارینہ بن چکی۔ یہ لوگ منہ دیکھتے رہ جائیں گے اور عمران خان اپنی پانچ سالہ مدت پوری کر جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...