اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جتنا توشہ خانہ سے کمایا ، اتنا انہوں نے پوری زندگی میں نہیں کمایا تھا، وزیراعظم کی کرسی کو انہوں نے کاروبار بنالیا تھا، موصوف کاروبار کرتے رہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میرا تحفہ میری مرضی نہیں کیونکہ وہ پاکستان کا تحفہ تھا، ساڑھے چار سال کے توشہ خانہ کے تحائف کی قیمت 142 ملین روپے ہے، عمران خان کی 2 ماہ کی انکم 85 ملین اور 4 سال میں 142 ملین ہوئی۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میری مرضی نہیں یہ وزیراعظم کی کرسی تھی، منی ٹریل دکھانی ہوگی، رسیدیں تو دینی پڑیں گی، تحفوں کو بازاروں میں بیچا نہیں جاسکتا، تحریک انصاف کی حکومت گذشتہ دسمبر میں 50 فیصدکا قانون لائی جب کہ عمران خان نے 20 فیصد قیمتوں پر ہی تحائف حاصل کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن پر کوئی اعتراض نہیں لگایا، ملکی معیشت ، خارجہ پالیسی اور ترقیاتی منصوبوں کی حالت خراب ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے پانچ دنوں میں کام شروع کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے کو کہا گیا ہے کہ روبوٹکس ٹویٹس کے خلاف کارروائی کی جائے، اداروں کے خلاف روبوٹکس ٹوئیٹس کے ذریعے منظم مہم چلائی جارہی ہے ، فوری ایکشن لیاجائے گا اور ان ٹوئیٹس کو ختم کیاجائیگا، شناخت شروع کردی گئی ہے، جن جگہوں پر روبوٹک مشینیں نصب ہیں پتہ چلا لیا گیا ہے۔عمران خان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سابق خاتون اول کی ایف بی آر ٹیکس ریٹرن میں اندراج 2018 کی ہے، انہوں نے ایف بی آر ٹیکس ریٹرن میں پرانا نام لکھا ہوا ہے، عمران خان کے پاس عوام کو جواب دینے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار آئینی عدام اعتماد سے چور، نالائق اور جھوٹا وزیراعظم ہٹایا گیا، چینی کے اوپر ناجائز اخراجات کا استعمال کیا گیا جس سے چینی مہنگی ہوئی، آٹے کی سمگلنگ اور قلت ہونے کے بعد آٹا امپورٹ کیاگیا، عمران خان کی ہر سمری کے اوپر عوام کی لوٹ مار لکھی ہے،دوائیوں کو تحریک انصاف کا وزیر لوٹتا رہا۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کوٹ لکھپت جیل میں تھے تو ان کو نماز کے لئے کرسی نہیں دی جاتی تھی اور مانیٹرنگ شہزاد اکبر صاحب کرتے تھے، آج کرسی پر وہ شخص ہے جو بڑے دل کا مالک ہے، عمران خان کو فول پروف سکیورٹی کے لیے شہباز شریف نے احکامات جاری کئے، شہزاد اکبر کے پاس غیرملکی شہریت ہے اور وہ بھاگ گئے ہیں، شہزاد اکبر کو واپس لانے کا طریقہ ہمیں آتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ثبوت نہ ہوتے تو فرح فرار نہ ہوتیں، عمران خان کی مشاورتی چیزوں کے حوالے سے معلوم نہیں، انفارمیشن ملی ہے کہ کچھ فائلیں غائب ہیں ان کی تفصیلات لی جائیں گی، تحریک انصاف کی حکومت نے میڈیا کی پریس گیلری میں جیمرز لگائے تھے۔ مزید برآں وفاقی وزیربرائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والی کابینہ ملکی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے لئے پرعزم ہے ، دنیا بھر کے ممالک سے تہنیتی پیغامات بہتری کی نشاندہی کررہے ہیں۔ جمعرات کو اپنے بیان میں وزیراطلاعات ونشریات نے کہا کہ ملکی ترقی کا سفر جہاں سے ختم ہوا تھا وہیں سے شروع ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے اپنے عہدے پر پہلے دس دن ترقی و خوشحالی کی طرف بڑھتے پاکستان کی نوید دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے ممالک کے سفرا کے وزیرِ اعظم کو مبارکبادوں کے پیغامات تقریبا چار سال بعد خارجہ پالیسی کی بہتری کی طرف جانے کی واضح نشاندہی کر رہے ہیں، موجودہ حکومت کو نہ صرف عوامی بلکہ دوست ممالک کا اعتماد بھی حاصل ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا عمران خان کی41 سال کی ڈیکلیئرڈ آمدن ایک طرف اور توشہ خانہ سے حاصل کئے گئے تحائف سے آمدن دوسری طرف عمران خان نے تین چیزیں تین کروڑ میں خریدیں، ان کے پاس یہ پیسہ کہاں سے آیا، انہیں اس کی منی ٹریل دینا ہوگی کیونکہ پہلے سال تو عمران خان کی آمدن ہی اتنی نہیں تھی کہ وہ تین کروڑ کی چیزیں خرید سکیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی معیشت تباہ کرنے والے معاشی دہشت گردوں نے اپنے دور میں اقتصادی اشاریوں پر بھی جھوٹ بولا، یہ جھوٹے ہیں، ان کا مقصد ہی جھوٹ بولنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک میں مہنگائی، قرضوں، بے روزگاری سمیت خارجہ پالیسی کی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا تحفہ میری مرضی نہیں، یہ تحفہ ریاست پاکستان کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفہ ان کا نہیں بلکہ وزیراعظم کے نام کا تھا جسے فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے قومی اداروں کے خلاف مہم شرع کر رکھی ہے۔ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج، عدلیہ، ریاست پاکستان کے خلاف مہم کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس پر زیرو ٹالرینس ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اپنی ناقص کارکردگی، کشمیر فروشی، مہنگائی، فارن پالیسی کو تباہ کرنے، پاکستان کے عوام کو بھوکا کرنے کا جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ سائفر بھی انہوں نے خود لکھوایا، بہت جلد عوام کے سامنے اس کی تفصیلات رکھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں کارٹلز اور مافیاز کو فوائد دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں اختیارات کا ناجائز استعمال ہوا ہے اس پر کارروائی ہوگی۔ ایک اور سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس اب مہم جوئی کے لئے صرف روبوٹس ہی رہ گئے ہیں۔ اختر مینگل کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اختر مینگل کے ساتھ معاملات حل ہو گئے ہیں، بہت جلد وہ کابینہ کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اب ایک اور خط لہرانے والے ہیں جس میں وہ کہیں گے کہ الیکشن کمیشن میں ان کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔