حکومت کا پی ٹی آئی سے باضابطہ رابطہ 


اسلام آباد (خبر نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے معاملے پر حکومت کے نامزد کردہ نمائندوں نے تحریک انصاف سے باضابطہ مذاکرات کیلئے رابطہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی سے بات چیت کیلئے حکومت کی جانب سے نامزد کردہ نمائندے سردار ایاز صادق‘ خواجہ سعد رفیق و دیگر رہنماﺅں نے سابق سپیکر اسد قیصر سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہم آپ سے باضابطہ بات چیت کیلئے رابطہ کر رہے ہیں۔ اسد قیصر نے حکومتی نمائندوں کے رابطے سے متعلق پیش رفت سے پارٹی سیکرٹری جنرل اسد عمر کو آگاہ کر دیا۔ اسد عمر نے اس سلسلے میں کہا کہ رابطہ اچھی بات ہے‘ حکومتی نمائندے سپریم کورٹ میں دوران سماعت اس پیش رفت سے آگاہ کر دیں۔ حکومتی اتحاد نے ابھی تک پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات کیلئے دن اور وقت طے نہیں کیا۔ ذرائع کےمطابق ملاقات کب ہو گی اسکا حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ علاوہ ازیں معاون خصوصی وزیراعظم اور پی پی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں تصدیق کرتے بتایا کہ سینئر رہنماﺅں کے رابطے پر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے مثبت جواب دیا ہے۔ 26 اپریل کو اتحادی جماعتوں کا سربراہی اجلاس ہوگا۔ اسی شام پی ٹی آئی رہنماﺅں سے ملاقات ہوگی۔ سیاسی جماعتیں مذاکرات سے انکار نہیں کرتیں۔ مذاکرات جن سے کرنے ہیں‘ ان سے متعلق کچھ لوگوں کے تحفظات ہیں۔ہم نے عدالت کی جانب سے مذاکرات کی تجویز کی تائید کی۔ مذاکرات کی تجویز دینا عدالت کا کام نہیں‘ یہ بھی انہیں بتایا۔ سیاسی بحران کے حل کیلئے عدلیہ کا کوئی کردار ادا ہونا چاہئے اور نہ اسٹیبلشمنٹ کا ۔سیاسی جماعتوںنے ملک میں پیدا بحرانوں کے حل پر اتفاق کیا ہے۔ دوسری طرف ملک میں جاری سیاسی بحران کے معاملہ پر پاکستان مسلم لیگ (ق) کے بڑوں کی بڑی بیٹھک ہوئی۔ مسلم لیگ ق کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین کی سربراہی میں سیاسی بحران کے حوالے سے مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پارٹی کے چیف آرگنائزر چوہدری محمد سرور، جنرل سیکرٹری طارق بشیر چیمہ، پارٹی کے نائب صدر چوہدری سالک حسین اور جنرل سیکرٹری پنجاب چوہدری شافع حسین نے شرکت کی۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال، پنجاب میں انتخابات کے لئے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم بارے مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں پنجاب کے انتخابی معرکے کے لئے اچھے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ق نے پارٹی ٹکٹس کی تقسیم کا سلسلہ شروع کر دیا۔ اجلاس میں مفاہمتی عمل کے لئے پارٹی کی چار رکنی مذاکراتی کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ چار رکنی کمیٹی میں چوہدری سرور، طارق بشیر چیمہ، چوہدری سالک حسین اور چوہدری شافع حسین شامل ہیں۔ چودھری شجاعت نے کہا کہ ملک کسی صورت بھی اداروں میں تقسیم در تقسیم کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ سیاسی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر ملک کے وسیع تر مفاد کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو ایک ساتھ اکٹھے بیٹھنا چاہیے۔ ناممکنات میں سے ممکنات کے امکانات پیدا کرنا ہی سنجیدہ اور زیرک سیاسی قائدین کا خاصہ ہے۔ چودھری سرور نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق پورے ملک میں ایک ہی روز انتخابات چاہتی ہے۔ ایک روز انتخابات نہ ہونے کی صورت میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ ہو گا۔ چوہدری سرورنے کہا ہے کہ پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے پارٹی ٹکٹس جلد الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیں گے۔ پارٹی کو منظم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، معروف سیاسی شخصیات پارٹی میں شامل ہو رہی ہیں۔
 مذاکرات رابطہ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...