ساہیوال(نامہ نگار) سیاسی اورمذہبی شخصیات، اعلیٰ عدلیہ کے سابق ججوں، سینئر صحافیوں، کالم نگاروں، موجودہ اور سابق بیورو کریٹس اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کی نمائندہ شخصیات نے گورنمنٹ کالج ساہیوال میں اپنی طالب علمی کے گذارے عرصہ کو اپنی زندگی کے یادگار لمحات قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ جی سی ساہیوال کی یادیں آج بھی ان کے دِلوں پر نقش ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز جی سی ساہیوال ایلومنائی ایسوسی ایش کی تیسری سالانہ تقریب میں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب کا اہتمام گورنمنٹ کالج ساہیوال کے ہال میں کیا گیا تھا۔ پرنسپل جی سی ساہیوال ڈاکٹر ممتاز احمد وٹو اور ایلومنائی ایسوسی ایشن کے صدر میاں عاطف محمود کی میزبانی میں منعقدہ اس تقریب میں چیف ایڈیٹر روزنامہ پاکستان مجیب الرحمان شامی، نوائے وقت کے انچارج ایڈیٹوریل سعیدآسی، سینئر صحافی سجاد میر، سابق جج لاہور ہائیکورٹ حسنات احمد خاں، سابق چیئرمین نیشنل پریس ٹرسٹ منیراحمدخاں، رکن قومی اسمبلی رائے حسن نواز، رکن پنجاب اسمبلی میجر غلام سرور، ڈی پی او ساہیوال فیصل شہزاد، سابق پرنسپل پروفیسر قمرالزمان مہمانانِ خصوصی تھے جبکہ جی سی ساہیوال کے سابق طالب علموں نے اس تقریب میں کثیر تعداد میں شرکت کی۔ معروف گلوکاروں استاد عنایت عابد اور جوجی علی خاں نے احمد فراز، ظہور حسین ظہور اور سعید آسی کے کلام کے ساتھ اس تقریب کو چار چاند لگائے۔ سابق صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار عارف چودھری نے اس یاد گار تقریب کی نظامت کرتے ہوئے محفل کو گرمائے رکھا اور ابتدائی کلمات پروفیسر ڈاکٹر افتخار شفیع نے ادا کیے۔ ملک کے معروف پنجابی شاعر ظہور حسین ظہور کے صاجزادے ظہیرالحسن ظہور بھی اپنے والد کی مسحور کن شاعری کے ساتھ رونقِ محفل بنے۔ مجیب الرحمان شامی اور سعید آسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جی سی ساہیوال کے فارغ التحصیل طالب علموں نے ملک کی ترقی، سسٹم کے استحکام، آئین و قانون کی عملداری و پاسداری اور معاشرے کی اصلاح کیلئے قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ ڈی پی او فیصل شہزاد نے کہا کہ قلم اور علم کو معاشرے کے دوسرے تمام شعبہ جات پر فوقیت حاصل ہے۔ تقریب کے اختتام پر ایلومنائی ایسوسی ایشن کی جانب سے چیدہ چیدہ شخصیات کو یادگاری شیلڈیں دی گئیں۔