فلسطینی محکمہ سول ڈیفنس نے کہا ہے کہ پٹی کے مختلف علاقوں سے 2000 شہری لاپتہ ہیں جن کا ان علاقوں سے قابض افواج کے انخلا کے بعد ان کا انجام معلوم نہیں ۔غزہ کی پٹی میں محکمہ شہری دفاع کے ترجمان میجر محمود بصل نے ایک بیان میں کہا کہ قابض فوج کے انخلا کے بعد خان یونس کے قتل عام میں 150 سے زائد شہری شہید اور 500 کے قریب لاپتہ ہو گئے۔بصل نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی قابض فوج غزہ کے لوگوں کے خلاف منظم اوردانستہ طریقے سے جبری گمشدگیوں کا استعمال کرتا ہے۔ اس سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے کسی بھی علاقے سے نکلنے سے پہلے درجنوں لاشوں کو بلڈوز کرکے دفن کر دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے ،پھر چند منٹ بعد انہیں براہ راست قتل کر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجتماعی قبروں اور ہسپتالوں پرحملہ کرنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔بصل نے غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے غزہ کے لوگوں کے خلاف کی جانے والی ''نسلی تطہیر''قرار دیا ہے ۔