بھارت سے آئے سکھ یاتری اپنی مذہبی رسومات ادا کر کے واپس چلے گئے۔ترجمان کے مطابق 2700 کے قریب بیساکھی میلے و دیگر مذہبی رسومات کے سلسلے میں پاکستان میں آئے بھارتی سکھ یاتری 10 روزہ یاترا مکمل ہونے کے بعد پیر کے روز واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ ہو گئے ۔سکھ یاتریوں کو سخت سیکیورٹی میں واہگہ بارڈر پہنچایا گیا'جہاں سے وہ بھارت روانہ ہوئے۔ پاکستان سکھ گردوارہ پر بندھک کمیٹی کے پردھان و صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا' ڈائریکٹر جنرل پی آئی ڈی خواجہ معاذ طارق، بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری شرائن رانا شاہدسمیت دیگر نے سکھ یاتریوں کو الوداع کیا۔اس موقع پر سکھ یاتریوں نے پاکستان کی جانب سے ملنے والی محبت اور احترام کو اپنا سرمایہ قراردیا۔سکھ یاتریوں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہمیں بہت پیار ملا 'پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے'پاکستان میں مہمان نوازی عمر بھر فراموش نہیں کر سکتے۔انہوں نے شاندار انتظامات پر حکومت پاکستان اور گوردوارہ پربندھک کمیٹی کا شکریہ اداکیا۔یا تریوں نے ہمیں یہاں آ کر اپنے گھر جیسا محسوس ہو رہا ہے ہماری مہمان نوازی کے لیے بہترین اقدامات کیے گئے سکیورٹی رہائش اور میڈیکل کی بہترین سہولیات میسر ہیں۔خصوصی طور پر رہا ئش کے انتظامات بہت اچھے تھے ہمارے گوردوارں صاحبان کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے جس پر ہم حکومت پاکستان اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہاکہ نارووال کرتارپور سے لاہور تک سفری سہولیات کے لیے خصوصی ٹرین کے آغاز پر حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں- بھارتی وفد کے سربراہ سرادر کلونت سنگھ منن نے کہا کہ ہم نے 10 دن بیساکھی میلہ شایان شان طریقے سے دیکھا ہے،حکومت پاکستان نے رات دیکھا نا دن ہمیں ہر وقت ہر قسم کی سہولت فراہم کی ،ہمارے لیے جو انتظامات کئے ہم اس کے لیے شکرگزار ہیں-ہم سکھ اپنی طرف سے حکومت پاکستان کا شکر ادا کرتے ہیں- قبل ازیں گوردوارہ ڈیرہ صاحب میں قیام کے دوران بھارتی یاتریوں نے گریٹر اقبال پارک شاہی قلعہ بادشاہی مسجد کی سیر کی اور انار کلی شاہ عالم مارکیٹ و دیگر ملحقہ بازاروں سے شاپنگ کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بیساکھی میلہ پر 3 ہزار سکھ یاتری واہگہ کے ذریعے پاکستان آئے ور تمام گردواروں کا دورہ کیا- انہوں نے کہا کہ ہم جاتے سکھوں کو کہتے ہیں کہ پاکستان آپکی اپنی دھرتی ہے عوام کے ساتھ ساتھ پاکستانی حکومت بھی آپ محبت کرتی ہے- انہوں نے کہا کہ حکومت بیساکھی میلے کو اپنا کلچر سمجھتی ہے ،حکومت نے بیساکھی میلے کو سرکاری سطح پر منایا ہے- صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ پاکستان میں مذہبی آزادی نہیں ہے ، سکھوں نے یہاں آکر دیکھا کہ پاکستان میں ہر قسم کی مذہبی آزادی ہے- انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نوازشریف کی خصوصی ہدایات پر حکومت نے سکھ یاتریوں کے لیے بہترین انتظامات کیے،وزیر اعلی مریم نواز شریف خصوصی طور پر کرتا پور گئی اور وہاں گندم کٹائی کی مہم کا آغاز کیا'شاہی قلعے میں سکھوں کے لیے خصوصی پروگرام پر سینئر وزیر مریم اور نگزیب کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ڈائریکٹر جنرل پی آئی ڈی خواجہ معاذ طارق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی سے بیساکھی میلا مکمل ہونے پر دل کی گہرائیوں سکھ بھائیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں - انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ جس حد تک سکھ یاتریوں کے سفر کو آرام دہ بنایا جاسکے بنائیں، امید کرتے یاتری پاکستان سے محبت ، امن کا پیغام اور اچھی یادیں لے کر واپس جائیں گے- ایڈیشنل سیکرٹری شرائن رانا شاہد نے کہا کہ بیساکھی کا میلا ہرسال اپریل میں منایا جاتا ہے، جس میں بھارت سے سکھ یاتری اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے پاکستان میں آتے ہیں،اس حوالے سے انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جاتی ہیں - انہوں نے کہا کہ کم و بیش 47 کے قریب اداروں نے سکھوں کو سہولیات دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کی،صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا صاحب سکھ یاتریوں کی تمام سہولیات دینے میں پیش پیش اور سکھوں کو الوداع کرنے کے لیے واہگہ بارڈر پر موجود رہے -