بھارت نے بغیر پیشگی اطلاع کے اٹھارہ ہزارکیوسک اضافی پانی دریائے راوی میں چھوڑدیا ہے جس سے راوی میں شاہدرہ کے مقام پرپانی کا بہاؤ بڑھ کرتینتیس ہزارکیوسک ہوگیا۔ نارووال اورشکرگڑھ کے پانچ نالوں میں فلڈ وارننگ کے بعد نارووال اور سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ کو ریڈ الرٹ کرکے دریائے راوی کے کنارے ایک سواڑسٹھ دیہات خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ نالوں میں طغیانی سے نارووال کے پچاس سے زائد دیہات زیرآب آگئے ہیں ۔ نارووال کی سول ڈیفنس ٹیم نے گجرپوری گاؤں میں سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے بیس سے زائد افراد کو ریسکیو کیا ہے ۔ دوسری جانب بھارت نے غلط اعداد و شمار دے کردریائے ستلج میں آٹھ گنا زیادہ پانی چھوڑدیا جس سے ضلع قصور کے نواحی علاقوں میں فصلیں اور بستیاں زیر آب آگئیں ۔ بھارت نے گذشتہ روز دریائے ستلج پر اپنے باکھرا ڈیم کے آٹھ گیٹ کھول دیئے ہیں جس سے مزید تباہی کا اندیشہ ہے ۔ اس کے علاوہ باکھرا ڈیم سے چھوڑا جانیوالا مزید پانی تین چار روز میں قصور کی حدود میں داخل ہوگا ۔