لیبیا، باغیوں کا دارالحکومت طرابلس کےزیادہ تر حصے پر قبضہ، مصراتہ اور بن غازی سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں جشن ۔

لیبیا میں باغیوں نے صدارتی محل کے علاوہ دارالحکومت طرابلس پر کنٹرول حا صل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم کرنل قذافی کی حامی فوج اب بھی کرنل قذافی کے باب العزیزیہ کمپاؤنڈ سمیت شہر کے بعض علاقوں کا کنٹرول سنبھالے ہوئے ہے۔ طرابلس کے گردونواح میں اتوار کو ہونے والی شدید جھڑپوں کے بعد سینکڑوں باغی دارالحکومت کے وسط میں واقع گرین اسکوائر تک پہنچ گئے جہاں شہریوں نے پرچم لہراتے ہوئے باغیوں کا استقبال کیا۔ ادھر بن غازی اور مصراتہ میں بھی جشن کاسماں ہے، حزب اختلاف کے جھنڈے لہرادیئے گئے اورخوشی میں ہوائی فائرنگ بھی کیجارہی ہے۔ ادھرجرائم کی بین الاقوامی عدالت کے پراسیکیوٹر نے کرنل قذافی کے بیٹے اور جانشین سیف السلام کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے جبکہ کرنل قذافی کے دوسرے بیٹے محمد نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ان کےگھر کو باغیوں نے گھیر لیا ہےجس کے بعد ان کا رابطہ منقطع ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قذافی ممکنہ طور ہر زمبابوے یا پھر انگولا ملک بدری اختیار کر سکتے ہیں۔ حکومتی ترجمان موسیٰ ابراہیم نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ حکومت فوری مذاکرات کیلیے تیارہے۔ قذافی قومی عبوری کونسل کے سربراہ سے براہ راست مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے نیٹوسے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مخالفین کو طرابلس پرحملے سے روکےجہاں چوبیس گھنٹوں میں جھڑپوں کے دوران تیرہ سوافرادمارے جاچکے ہیں اور مزیدہلاکتوں کاخدشہ ہے جبکہ عبوری کونسل کے سربراہ کاکہنا ہے قذافی اقتدار چھوڑ نے کا اعلان کریں توجنگ بند ی اور مذاکرات کیلیے تیار ہیں۔

ای پیپر دی نیشن