لاہور (نامہ نگار) حساس اداروں کی جانب سے رائے ونڈ سے پکڑے گئے دہشت گرد نے انکشاف کیا ہے کہ وہ پنجاب کی ایک اہم شخصیت کو اغوا کر کے جیلوں میں بند اپنے ساتھیوں کو چھڑوانا چاہتے تھے جبکہ منگل کے روز گرین ٹائون سے پکڑے گئے دونوں دہشت گرد جیل پر حملے کی منصوبہ بندی کی۔ علاوہ اہم شخصیات کے اغوا کی بڑی وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے رائیونڈ کے علاقہ میں کارروائی کر کے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کارکن عثمان کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار دہشتگرد اور منصوبے کے ماسٹر مائنڈ قاری عبید الیاس عرف عثمان نے بتایا کہ اس نے اپنے دوساتھیوں قاری عمران اور قاری اسلم یاسین عرف اسامہ کی مدد سے پنجاب کی ایک اہم شخصیت کو اغوا کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا۔ اسکا کہنا تھا کہ پنجابی طالبان گروپ کے کمانڈروں نے جنوبی وزیرستان سے ایک خاتون سمیت چار دہشت گردوں کو اس کے پاس بھجوایا تھا جنہوں نے رائے ونڈ میں پنجاب کی اہم شخصیت کو اغوا کرنے کیلئے ریکی کر رکھی تھی جبکہ اغوا ء کا مقصد جیل میں بند اپنے گرفتار ساتھیوں کی رہائی تھا۔ ذرائع کے مطابق عثمان اور اس کے دونوں ساتھیوں کا تعلق پنجابی طالبان گروپ سے ہے، عبید الیاس اور اسلم یاسین تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ سے بھی رابطے میں ہیںجبکہ ملزم عبید الیاس عثمان کو رائے ونڈ روڈ کے ایک مدرسے سے حراست میں لیا گیا جہاں وہ جاوید عرف صوفی کو ملنے گیا تھا۔ علاوہ ازیں حساس اداروں کی گرین ٹائون میں سے منگل کے روز گرفتار کئے گئے دونوں دہشت گردوں اور ان کی 6 ساتھی خواتین سے تفتیش جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ افراد جیل پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جبکہ گرفتار دہشت گرد سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کے اغوا میں ملوث ہیں جن سے مزید تفتیش جاری ہے۔