پاکستان میں فریقین تشدد سے گریز کریں، مذاکرات کے عمل میں شامل نہیں: امریکہ

Aug 22, 2014

اسلام آباد (این این آئی) امریکہ نے پرامن احتجاج اور آزادی اظہار کو جمہوریت کے اہم پہلو قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ہم سیاسی نظام بدلنے کے لئے آئین سے ماورا کسی بھی طرح کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں،  فریقین تشدد گریز اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی کا احترام کریں، اختلافات کو پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ پاکستان میں امریکی سفارتخانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارتخانہ اسلام آباد میں جاری مظاہروں کا محتاط انداز میں جائزہ لے رہا ہے ہم تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ تشدد سے گریز کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کریں۔ قانون کی حکمرانی کا احترام کریں۔ بیان کے مطابق پرامن احتجاج اور اظہار کی آزادی جمہوریت کے اہم پہلو ہیں۔ امریکہ کسی بھی صورت میں فریقین کے درمیان اس عمل یا مذاکرات میں شامل نہیں۔ ایسی کوئی قیاس آرائی غلط اور فریقین کے درمیان مذاکرات کے لئے نقصان دہ ہے۔ تشدد اور نجی املاک اور سرکاری عمارات کی توڑ پھوڑ سیاسی اختلافات کے حل کے قابل قبول طریقے نہیں۔ امریکہ یہ پختہ یقین رکھتا ہے کہ تمام فریقین اختلافات کو ایسے پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لئے کام کریں جن سے پاکستان کی جمہوری ادارے اور قانون کی حکمرانی کو استحکام حاصل ہو۔ اسلام آباد میں دھرنوں کی صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں، سیاسی اختلافات پرامن طریقے سے حل کئے جائیں، فریقین تشدد سے اجتناب، صبر و تحمل کا مظاہرہ اور قانون کی حکمرانی کا احترام کریں۔ واضح رہے کہ نوائے وقت دی نیشن  ایک روز قبل خبر شائع کر چکا ہے جس کے مطابق امریکہ نے پاکستان میں ماورائے آئین تبدیلیاں لانے کی مخالفت کرتے ہوئے جمہوری نظام اور منتخب وزیراعظم نواز شریف کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور کہا امریکہ جمہوری نظام میں ماورائے آئین تبدیلیوں کی حمایت نہیں کریگا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے بریفنگ میں کہا کہ امریکہ پاکستان میں اس آئینی اور انتخابی عمل کی حمایت کرتا ہے جس کے نتیجہ میں نواز شریف وزیراعظم بنے۔ ہم پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔ ہم پاکستانی جمہوری سسٹم میں کسی غیر آئینی تبدیلی یا اس تبدیلی کو مسلط کرنے کی کوششوں کے مخالف ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے انتخابات میں منتخب ہوئے اور وہ ملک کے وزیراعظم ہیں۔ انکی حکومت بھی منتخب ہے۔ امریکی عہدیدار نے ایک بھارتی صحافی کو اسکے اس طنزیہ سوال پر کہ پاکستان میں صورتحال بہت گھمبیر ہو چکی ہے پر ڈانٹ پلاتے ہوئے خبردار کیا کہ وہ یہ اصطلاح استعمال نہ کریں۔ ہم پاکستانیوں کے ساتھ کام کرنا جاری رکھیں گے۔ پاکستان میں ہونیوالا احتجاج پرامن ہے اور اس صورتحال میں مذاکرات کی گنجائش بھی ہے۔

مزیدخبریں