سب کچھ بھلا کر جمہوریت کی بقا کیلئے ’’چھوٹے بھائی‘‘ کا ساتھ دے رہے ہیں: زرداری

دبئی (آئی این پی+ آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ  ہمارے پانچ سالہ دور میں  جو کچھ مسلم لیگ (ن) نے ہمارے ساتھ کیا اسے دیکھتے ہوئے تو ہمیں مسلم لیگ (ن) کو  اس کے انجام تک پہنچنے دینا چاہئے تھا مگر میں انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتا‘ پہلے بھی  اپنے ساتھ کی گئی زیادتیوں کو بھلایا اب بھی ہم سب کچھ بھلا کر صرف اور صرف جمہوریت کی بقا کیلئے ’’چھوٹے بھائی‘‘ کا ساتھ دے رہے ہیں‘ مجھے پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں کے جذبات کا احساس ہے‘ بعض فیصلے وسیع تر مفاد میں کرنا پڑتے ہیں‘ متاثرین شمالی وزیرستان آپریشن کو سب نے تنہا چھوڑ دیا ہے‘ پاک فوج کو ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں‘ اس وقت مسلم امہ کے کئی ممالک مشکلات میں ہیں‘ امہ کو متحد ہو کر مقابلہ کرنا چاہئے۔ وہ دبئی میں   پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے  پہلے اجلاس  سے خطاب کر رہے تھے۔ دبئی میں ہونیوالے  پہلے اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق  سی ای سی کے بیشتر ارکان نے  کہا کہ  مسلم لیگ ن ملک میں  سیاسی انتشار کی ذمہ دار ہے، تمام مسائل بھی اْسے ہی حل کرنے ہیں، کچھ ارکان نے کہا کہ  وزیراعظم  کو مستعفی ہونے  دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا  کہ مذاکرات کے ذریعے جمہوری عمل جاری  رہنا چاہئے۔ آصف  زرداری  نے کہاکہ جمہوریت کے تحفظ کے لئے پیپلز پارٹی ذمہ داریاں ادا کرے گی۔ ساڑھے 4 گھنٹے کے اجلاس میں ملکی  سیاسی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہارکیا   گیا۔ بیشتر پارٹی رہنمائوں نے  سابق صدر پرزور دیا کہ  جو کچھ مسلم لیگ (ن) نے ہمارے ساتھ کیا بالخصوص جس طرح پورے پانچ سال وزیراعلیٰ  پنجاب شہباز شریف  اور کئی دیگر رہنما ہماری  قیادت کو ذلیل و رسوا کرتے رہے اس کا جواب تو یہی بنتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو اس کے انجام کو پہنچنے دیا جائے۔ پارٹی رہنمائوں  نے سابق صدر اور بلاول بھٹو زرداری کو کارکنوں کے جذبات سے آگاہ کرتے  ہوئے بتایا کہ پورے  ملک میں کارکن پارٹی کی  موجودہ پالیسی پر سخت ناراض ہیں۔ کارکن مسلم لیگ  (ن) کے رویئے کو فراموش کرنے کیلئے تیار نہیں  ہیں۔ زرداری اور بلاول  بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم بھی کچھ نہیں بھولے، سب کچھ پیچھے چھوڑ کر وسیع تر ملکی اور قومی مفاد میں فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ اگر آج ہم نے اپنی دشمنی  میں مسلم لیگ (ن) کو تنہا چھوڑ کر جمہوریت کا تحفظ نہ کیا اور ایک بار پھر  آمریت ملک میں آگئی تو روز حشر ہم سب بے نظیر بھٹو شہید کو کیا منہ دکھائیں گے۔  زرداری نے  اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ملک میں جو سیاسی ماحول پیدا ہوا اس کے بعد سب نے متاثرین شمالی وزیرستان آپریشن کو تنہا چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں  پر بھی نظر رکھنی چاہئے۔ بلاول بھٹو نے مذاکرات کو ہی موجودہ سیاسی صورتحال کا بہترین حل قرار دیا۔ بیشتر ارکان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال مسلم  لیگ ن  کی ہی پیدا کردہ ہے۔ اسے خود ہی نمٹنا چاہئے۔ کچھ ارکان نے یہی رائے دی کہ وزیراعظم کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت اگر پرفارم کرے گی تو کوئی غیرآئینی کام نہیں ہو گا۔ کارکردگی بہتر ہو تو کوئی غیرآئینی طریقے سے ہائی جیک نہیں کر سکتا۔ بلاول بھٹو نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شدید تنقید کی۔ دریں اثناء بلاول ہائوس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لئے کوئی غیر آئینی راستہ اختیار کیا گیا تو وہ نہ صرف جمہوریت بلکہ ریاست کے استحکام کے لئے بھی خطرناک ہو گا۔ پیپلز پارٹی نے انتخابی اصلاحات کا عمل وسیع تر مشاورت اور مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ زرداری نے اپنے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ موجودہ سیاسی بحران کو مذاکرات کے ذریعہ اور آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے حل کیا جائے۔ پارٹی کے رہنماؤں نے حکومت کی کوتاہ نظری اور زیادتی پر مبنی ہتھکنڈوں پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام فریقین سے کہا کہ وہ دارالخلافہ اور ملک کے حالات مزید خراب کیے بغیر تمام امور طے کریں ۔ اجلاس کے شرکاء نے 17 جون کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں بے گناہ لوگوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کی جائے۔ صورت حال کو حل کرنے کے لیے کوئی غیر آئینی راستہ اختیار کیا گیا تو یہ جمہوریت اور ریاست کے استحکام کے لئے خطرناک ہو گا۔ زرداری نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت شمالی وزیرستان میںبے گھر ہونے والے لاکھوں لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے اپنے آپ کو اور ملک کو ایک ایسے جھگڑے میں الجھا دیا ہے جس سے گریز ممکن تھا۔ اجلاس میں شریک پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی انتخابی اصلاحات کے عمل کو وسیع تر مشاورت کے ذریعہ مقررہ مدت کے اندر مکمل کرے۔ زرداری نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے خاندان کی پارٹی اور جمہوریت کے لیے خدمات اور قربانیوں کو سراہا ۔ پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ یوسف رضا گیلانی اور شہید سلیمان تاثیر کے صاحبزادوں کو فوراً بازیاب کرایا جائے۔ اس موقع پر ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو کی قربانیوں کو خراج تحسین اور زرداری کی فراست کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...