لاہور(خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے گذشتہ روز رائے ونڈ میں ریلوے ٹریک فلائی اوور کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ فلائی اوور1046ملین روپے کی لاگت سے چھ ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ میں اس منصوبے کی ذاتی طورپر مانیٹرنگ کروں گا۔ سنگ بنیاد رکھنیکے بعد وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائے ونڈ کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ ریلوے کراسنگ پر فلائی اوور بنایا جائے کیونکہ فلائی اوور نہ ہونے کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا تھا اور ٹریفک جام رہتی تھی۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی سربراہی میں پورے ملک میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبوں پر دن رات کام جاری ہے۔ وزیراعظم توانائی کے منصوبوں پر بھر پور توجہ دے رہے ہیں۔ اگلے برس کے اختتام تک توانائی منصوبوں کی تکمیل سے وافر بجلی دستیاب ہوگی اور ملک سے اندھیرے دور ہوں گے، روشنی آئے گی اور اجالا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے چند روز قبل 70واں یوم آزادی منایا اوراس موقع پر تقریریں بھی کی گئی ہیں لیکن قوم تقریروں سے نہیں بنے گی بلکہ صرف عمل ،عمل اور عمل سے قوم ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگی۔ میڈیا کے ایک سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ عام آدمی کے لئے ہے اور یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا منصوبہ ہے جسے جدید خطوط پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل سے روزانہ تین لاکھ لوگ میٹروٹرین پر سفر کریں گے۔ لیکن مخالفین نہیں چاہتے کہ عام آدمی کو باوقار، تیزرفتار اورجدید سفری سہولت ملے۔ لہذا وہ عدالت عالیہ میں گئے اور اب ہم سپریم کورٹ میں اپیل میں جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مخالفین کے وکلائ، نام نہاد سول سوسائٹی، تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کے وکلائ نے پراپیگنڈا کیا کہ اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔ عدالت عالیہ میں بھی مخالفین کے وکلائ نے کئی بار اس جانب توجہ مبذول کرائی لیکن فیصلے میں کرپشن کے بارے میں جو بے بنیاد الزامات لگائے گئے اس پر ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا۔ میں آج بھی چیلنج کرتا ہوں اورنج لائن کے منصوبے سمیت کسی بھی ترقیاتی منصوبے میں میری ذات کے حوالے سے ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت ہو تو آپ کا ہاتھ اور میرا گریبان ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اندرون شہر میں گھر کی چھت گرنے کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر مجھے دلی دکھ اور افسوس ہوا ہے۔ بعض سیاسی عناصر کو ترقی اورخوشحالی کے سفر کی تکلیف ہو رہی ہے‘ ہماری حکومت نے شفافیت، محنت، امانت، دیانت اور خدمت کے حوالے سے نئی تاریخ رقم کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ مخالفین کے پیٹ میں درد اٹھ رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنا ہمارا حق ہے اور ہمارے وکلائ سپریم کورٹ جا کر بتائیں گے کہ مخالفین کے وکلائ نے کس طرح اس منصوبے کے حوالے سے دروغ گوئی سے کام لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اربوں ڈالر اس قوم کے بچائے ہیں تاہم جنہوں نے اربوں ڈالرب نائے ہیں ان کو کوئی نہیں پوچھتا آج بعض سیاسی عناصر امانت، دیانت، شفافیت اور محنت کے سفر پر دھرنا دینا چاہتے ہیںان کا یہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے لیکن جنہوں نے اس قوم کے اربوں، کھربوں ہڑپ کیے ہیں اس پر مٹی ڈالوکی پالیسی اب نہیں چلے گی۔ قوم کب تک اس طرح کے سنگین مذاق برداشت کرتی رہے گی۔ وہ عناصر جو سر سے پاو¿ں تک کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں ان کے گلوں میں اس جرم کی سزا کے طورپر طوق ڈالنا ہوگا ورنہ اس ملک میں شفافیت نہیں آئے گی۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کاشتکاروں کو آسان شرائط پر بلا سود قرضے فراہم کرنے کے پروگرام کی منظوری دے دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اربوں روپے کے بلاسود قرضے انتہائی آسان شرائط پر کاشتکاروں میں تقسیم کیے جائیں گے اور اس پروگرام پر عملدرآمد سے زرعی شعبہ ترقی کرے گا اور چھوٹا کاشتکار خوشحال ہو گا۔ پنجاب میں کاشتکاروں کو ربیع اور خریف کی فصلوں کیلئے اربوں روپے کے بلاسود قرضے دیئے جائیں گے اور اس پروگرام سے پانچ لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو فائدہ پہنچے گا اور ساڑھے بارہ ایکڑ اراضی رکھنے والا کاشتکار بلا سود قرض کے حصول کا اہل ہو گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے وزیراعلیٰ بلوچستان ثنائ اللہ زہری کی درخواست پر بلوچستان میں رہائش پذیر پنجاب کا ڈومیسائل رکھنے والے طلبائ و طالبات کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیراہتمام میڈیکل کالجز میں انٹری ٹیسٹ میں حصہ لینے کی اجازت دیدی۔
شہبازشریف