حراستی مرکز میں بدسلوکی، ہنڈوراس کی خاتون، اسکے بیٹے کا امریکی حکام کیخلاف ہرجانے کا دعویٰ

Aug 22, 2016

واشنگٹن (اے پی پی) ہنڈوراس سے تعلق رکھنے والی ایک مہاجر ماں اور اس کے بچے نے ایک حراستی مرکز میں امریکی حکام کے برے سلوک کے بعد ہرجانے کا دعویٰ کر دیا ہے۔ جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق ہنڈوراس سے غیرقانونی طور پر امریکہ پہنچنے اور سیاسی پناہ کی درخواست دینے والے اس ماں بیٹے کا کہنا تھا اس حراستی مرکز میں انہیں غیر انسانی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔کسی پناہ گزین کی جانب سے امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے خلاف اس طرز کا یہ پہلا مقدمہ ہے۔ قانونی دعوے میں کہا گیا حراستی مرکز میں ’غیرانسانی سلوک‘ کے ذریعے امریکی حکام پناہ گزینوں پر دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ سیاسی پناہ کی اپنی درخواستیں واپس لے لیں اور ساتھ ہی اس طرح دوسرے پناہ گزینوں کی حوصلہ شکنی بھی ہوتی ہے۔41 سالہ ماں اور ان کے نو سالہ بیٹے کو چار ماہ تک ایک حراستی مرکز میں رکھے جانے کے بعد رہائی اس وقت ملی، جب ٹیکساس کی ایک عدالت کی جانب سے یہ بات تسلیم کی گئی کہ وطن واپس بھیجے جانے پر اس خاتون کی زندگی کو خطرات ہو سکتے ہیں۔

مزیدخبریں