چمن (صباح نیوز+ بی بی سی) پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن کے مقام پر قائم سرحدی راستہ باب دوستی اتوار کوچوتھے روز بھی بند رہا۔سرحد کی بندش کے باعث افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے لئے سامان رسد کی سپلائی ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت دوطرفہ تجارت معطل جبکہ مقامی لوگوں کو بھی سنگین مشکلات کا سامنا ہے۔ چمن میں انجمن تاجران کے صدر صادق خان اچکزئی نے کہا باب دوستی کے راستے روزانہ بڑی تعداد میں لوگوں کی آمدورفت ہوتی ہے جو بند ہے۔انھوں نے کہا سرحد کی بندش کی وجہ سے بڑی تعداد میں گاڑیاں بھی دونوں جانب کھڑی ہیں۔ انہوں نے سرحد کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس صورتحال سے جہاں افغانستان سے علاج معالجے کے لیے پاکستان آنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے وہاں سپین بولدک میں قائم منڈی میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق افغان سرحد پر قائم دوستی گیٹ کے ذریعے روزانہ تقریباً 18ہزار افراد ایک سے دوسرے ملک آتے جاتے ہیں، جن میں پاکستان اور افغانستان کے تاجروں کے علاوہ عام شہری اور افغان مریضوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ بی بی سی کے مطابق بلوچستان میں ایف سی ذرائع کا کہنا ہے افغان حکام کے ساتھ مذاکرات اتوار کو دوسرے روز بھی جاری ہیں۔