Total Submission

Aug 22, 2016

مسرت قیوم

پروجیکٹ ہو یا کوئی کام، باس ایک ہی اچھا رہتا ہے۔ ایک آرڈر دینے والا، دُوسرا احکام ماننے والا ۔۔ اے رب ذی شان لامحدود وسعتوں پر پھیلی ہوئی کائنات کے واحد لا شریک مالک "اللہ تعالی "ہم تیرے بندے ہیں خطار کار ضرور ہیں مگر تیری تخلیق ہیں اللہ تعالی رحمان ۔ رحیم ۔ کریم ہم سے درگزر فرمائیے ، اُمت مسلمہ بالخصوص شام کشمیر کے بے بس، مظلوم مسلمان جن مصائب کا سامنا کر رہے ہیں اُن کی داد رسی فرمائیے عظیم الشان مالک ہم تیرے غلام ہیں احکامات کی تعمیل میں فردگزاشتیں سرزد ہو جاتی ہیں تا زندگی ، تا قیامت ہم اور ہماری اولاد سے بس درگزر والا معاملہ کیجیئے، معاف فرماتے جائیں اور نوازتے جائیں ۔
یا اللہ تعالی زندگی میں دھوپ زیادہ ہی اُتر آئی ہے، غم کی شام ختم ہونے میں نہیں آرہی، دکھ، درد کی گھمبیرتا کے سائے بہت بڑے ہوتے جا رہے ہیں، مایوسی نہیں مگر اذیت کم نہیں ہو پا رہی، رحمت ، بخشش والے رب کریم کی عظیم سلطنت ، کرم ، فضل کے آگے رائی کے برابر بھی نہیں مگر جو وقت کے نشتر کاٹ رہا ہو اُس کے نزدیک اُحد پہاڑ سے بھی بلند معاملہ ہے Total Submission یقینا "اللہ غفور الرحیم" کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں زبان تو یہ کلمات ادا کرتی ہے مگر دل کے کسی نہ کسی خانہ میں کوئی کمی، کجی ضرور ہے جو یقین کی پختہ دیوار میں پھر سے ریت کی آمیزش کر دیتی ہے۔ تسلیم و رضا کا اقرار ہے مگر نہ ختم ہونے والا غم لرزش میں اضافہ کر دیتا ہے ۔ "اے بلند، عظمت والے" اب ہم مسلمانوں پر رحم فرمائیں، رحمت کی بارش برسا دیں۔ آمین
جادو ۔ ٹونا ، ضرورت کیوں ؟الفاظ جادو ہیں ، درست۔ عُمدہ الفاظ کا انتخاب اور ادائیگی تعویز کا کام دیتا ہے کہ مخالف موم ہوتا چلا جائے ۔
اس سچائی کا عملی یقین عُمر کے اِس حصہ میں معلوم ہوا جبکہ زندگی سینکڑوں غلطیوں کی پٹڑیاں بدلتی ہوئی صحیح ٹریک پر جب رُکی تو عمرِ عزیز کا ایک بیحد "قیمتی فیز" گُزر چُکا تھا ۔دانشمند ہے وہ آدمی جو لمحہ آخر سے پہلے ، آخری مہلت سے قبل خود اپنی زندگی کا آڈٹ کر لے ۔ صد افسوس ، اپنی زندگی کا بر وقت آڈٹ نہیں کرپائے تعداد نہیں قدرو قیمت ۔ اور نیت کو فوقیت حاصل رہنی چاہیے ۔ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ چیز یا تحفہ ایک ہے یا دو ، اہمیت ہے قدر اور خلوص کی ۔ اکیلا دوڑا ۔ فسٹ آیا بدنصیبی ہے کہ ہم لوگ وقت پر سچ نہیں بولتے۔ سچی بات نہیں کرتے ، سچی بات کی تائید نہیں کرتے ۔
وہ طبیب نہیں جو مرض کو لا علاج کردے ۔
انسان کرنسی مانند نہ ہو کہ وقت کا تقاضا کبھی شکل، کبھی سائز تبدیل کر دے اور کبھی متروک ہو جائے ۔ انسانی کردار چمکتا دھمکتا ستارہ ہو کہ تا قیامت معینہ وقت پر چمکتا ہی نظر آئے ۔ زندگی اور موت "اللہ تعالی" کے ہاتھ میں ہے اسلئیے کسی کو بھی ڈرنے یا جھوٹ بولنے کی ضرورت نہیں "Total Submission" اِسی کوکہتے ہیں ۔بس اللہ تعالی ماننے کے ساتھ ہمارا یقین بھی پختہ کر دے ۔ڈگری نہیں ۔ تحقیق نہیں ، کِس نے کہا ہے کہ فلاں شخص ہمیشہ سچ بولے گا ، یہ شخص ہمیشہ جھوٹ بولے گا ۔ فیصلہ خلق خدا کی رائے کرتی ہے ۔
انسانی وجود کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ باہمی چپقلش۔ حسد کے علاوہ کوئی نہیں ۔ بلکہ انسان اپنے وجود کا خود سب سے بڑا دوست ، سب سے بڑا دشمن ہے۔۔دُکھ ۔ غم میں اگر سایہ ساتھ چھوڑ جاتا ہے تو نیند بھی آنکھوں کو الوداع کہہ دیتی ہے ۔
بِنا برسے جو بادل گزر جائیں
اُن کی قدر پوچھو
دھوپ میں بیٹھے ہوو¾ں سے
عوام الناس ، اپنوں میں گھوم پھر کر کشید کردہ لمحات دیرپا خوشی کا سامان کرتے ہیں جبکہ میزوں پر کئے ہوئے فیصلے چاشنی ، راحت سے تہی دامن ہوتے ہیں ۔ غریبوں کے درد سے نا آشنا ہوتے ہیں۔

مزیدخبریں