سپین کی ایک عدالت نے 2010ءمیں مرمرہ بحری جہاز پر صیہونیوں کے حملے کی وجہ سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی گرفتاری کا حکم جاری کردیا

میڈرڈ (اے پی پی) سپین کی ایک عدالت نے 2010ءمیں مرمرہ بحری جہاز پر صیہونیوں کے حملے کی وجہ سے اسرائیلی وزیراعظم( صفحہ10بقیہ36)
نیتن یاہو کی گرفتاری کا حکم جاری کردیا۔ذرائع کے مطابق سپین کی ایک عدالت کے جج نے ایک فیصلہ سنایا ہے جس میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو اور 2010ءکی کابینہ کے 7 دیگر ارکان کوغزہ کے محصور عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد لے جانےوالے مرمرہ بحری جہاز پر حملے کا مجرم قراردیا ہے۔جج کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ افراد جب سپین میں داخل ہوں انہیں گرفتار کرلیا جائے۔ 2015ءمیں بھی سپین کی ایک عدالت نے غزہ پر اسرائیلی حملے کی وجہ سے نیتن یاہو کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا۔واضح رہے کہ دنیا کے مختلف ملکوں کے انسانی حقوق اور اداروں کے کارکن کچھ بحری جہازوں پر سوار ہو کر غزہ کی جانب روانہ ہوئے تھے تاکہ غزہ کا محاصرہ ختم کرائیں لیکن اسرائیل نے زیادہ تر بحری جہازوں کو روک لیا اور اسرائیلی کمانڈوز نے مرمرہ بحری جہاز پر حملہ کرکے جہاز پر سوار انسانی حقوق اور انسان دوستانہ امدادی امور کے 10 کارکنوں کو ہلاک کردیا تھا۔
سپین/عدالت

ای پیپر دی نیشن