راجن ( صباح نیوز) راجن پور میں پولیس کے ساتھ مذاکرات کے بعد پٹ ڈکیت گینگ نے سرغنہ کے دو بیٹیوں کی رہائی کے بدلے 7اہلکاروں کو چھوڑ دیا۔ جبکہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں آپریشن کے بعد بازیاب کرایا گیا ہے، واقع رہے گزشتہ روز لنڈا پتن کے علاقے سے مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر ڈیوٹی کر کے واپس جانے والے سب انسپکٹر سمیت پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا تھا جن کی بازیابی کیلئے آپریشن گیا اور علاقے کی ناکہ بندی بھی کی گئی۔ دوسری جانب پٹ گینگ کا موقف ہے کہ پولیس کے ساتھ مذاکرات کامیاب رہے، سرغنہ کے دو بیٹوں کی رہائی کے بدلے7 پولیس اہلکاروں کو چھوڑا گیا تاہم پولیس کا دعوی ہے انہوں نے آپریشن کے بعد اہلکاروں کو بازیاب کرایا۔ایس ایس پی راجن پور عتیق طاہر کے مطابق پولیس کی بھاری نفری نے مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے لئے روجھان کے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جس کے دوران اہلکاروں کو بازیاب کرایا گیا۔پولیس کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران اغوا کاروں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔بازیاب کرائے گئے اہلکاروں میں لقمان، ذیشان، شاکر، صابر، جمشید ، صفدر اور مزمل شامل ہیں۔ایس ایس پی راجن پور عتیق طاہر نے شبہ ظاہر کیا کہ پٹ گینگ کے سربراہ عطااللہ پٹ نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا تھا۔خیال رہے کہ ضلع راجن پور تین صوبوں پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے سنگم پر موجود ہے جہاں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں عام ہیں۔