اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میمو گیٹ میں نواز شریف کالا کوٹ پہن کر عدالت پہنچ گئے تھے۔ نواز شریف خود سائنٹسٹ ہیں۔ نواز شریف ہمیشہ ووٹ کے ذریعے نہیں پاور کے ذریعے آئے۔ نواز شریف کے سامنے خود کردہ گناہ ہیں۔ وزیراعظم ان کا اپنا ہے، بھائی پنجاب میں وزیراعلیٰ ہے تو جمہوریت کو کیسے خطرہ ہے؟ اب مسلم لیگ ن کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے گا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میاں صاحب جب جی ٹی روڈ سے واپس آئے تو ان کے ساتھ کوئی نہیں تھا۔ جی ٹی روڈ پر 10 ہزار پولیس تھی۔ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے بہت سے لوگ میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم نے پنجاب میں انہیں حکومت بنانے دی اب ہم بنائیں گے۔ میں ہی مشرف کو ہٹا سکتا تھا اور ہٹایا ورنہ وہ دوبارہ مارشل لاء لگانے والے تھے۔ اب مسلم لیگ ن کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے گا۔ یہ پورے پنجاب میں بزنس کرنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی آج کمزور ہوچکی ہے۔ خیبر پی کے میں سونامی ختم ہوگیا۔ کشمیر پر میاں صاحب نے آج تک بات نہیں کی، یہ گریٹر پنجاب بنانا چاہتے ہیں۔ ان کے پاس انڈیا سے لوگ کیوں آتے ہیں۔ نواز شریف کے دوست سرحد پار ہیں، میری دعوت پر تو مودی نہیں آیا۔ جبکہ ہمارے گاندھی خاندان سے تین نسلوں سے تعلقات ہیں۔ جانے والے کو کوئی روک نہیں سکتا، کوشش ہے کہ اس بار پنجاب میں حکومت بنائیں۔ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے بہت سے لوگ پیپلز پارٹی میں آنا چاہتے ہیں۔ اس بار میں پنجاب میں آزاد امیدوار زیادہ دیکھ رہا ہوں۔ وہ اس کے ساتھ جائیں گے جس کے پاس زیادہ سیٹیں ہوں گی۔ جی ٹی روڈ پر 10 ہزار آدمی نہیں تھے۔ پہلے میاں صاحب کو 200 لوگ لینے نہیں آئے تھے۔ سیف الرحمن کو آج تک معاف نہیںکیا۔ نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت نہیں۔ جو راہ دیکھی ہو، وہ دوبارہ کیوں دیکھیں۔ اسٹیبلشمنٹ کو کمزور نہیں کیا جاسکتا، فوج کو ہم نے مضبوط کیا۔ چودھری نثار نے کہا کہ نیوز لیکس میں ان کا ہاتھ نہیں، افغانستان اور ایران ہمارے ہمسایہ ملک ہیں لیکن میاں صاحب پاکستان کو آئسولیشن میں لے گئے۔ میں ان کو سیاستدان ہی نہیں مانتا۔ بیرونی خطرات ان کی غلط خارجہ پالیسی سے بڑھے۔ امریکہ میں ایک جارح مزاج صدر ہے۔ اگر افغانستان میں مدر آف آل بم پھینکا جاتا ہے تو وہ ہمیںڈرانے کیلئے پھینکا گیا ہے۔ دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنا دورہ اسلام آباد ختم کرکے لاہور پہنچ گئے ہیں۔ پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے لاہور کو اپنی سیاست کا مرکز بنا لیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے لاہور سے حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن کے سلسلے میں پیپلزپارٹی لاہور کی قیادت اور کارکنوں کو آج بلاول ہائوس لاہور میں طلب کرلیا ہے جس میں حلقہ این اے 120 کے انتخابات سمیت پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وسطی پنجاب کے دوروں اور اجلاسوں پر مشاورت کی جائیگی۔ علاوہ ازیں سابق صدر آصف علی زرداری سے پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے بلاول ہائوس لاہور میں تفصیلی ملاقات کی جس میں موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال اور پارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی۔
مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے بہت سے لوگ پی پی میں آنا چاہتے ہیں: زرداری
Aug 22, 2017