پےر کو قومی اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد منعقد ہو تو اجلاس کی اہم بات انتخابی اصلاحات پر مشتمل بل 2017ءکی منظور تھی حکومت پےر کو ےہ بل منظور کرانا چاہتی تھی مسلم لےگ(ن) کی پارلےمانی پارٹی مےں حاضری اچھی خاصی تھی لےکن اپوزےشن نے اس معاملہ کو طوالت دے دی تاہم پےر کو بحث مکمل کرا لی گئی وفاقی وزےر قانون زاہد حامد نے بل کی شق وار منظور ی شروع کرادی ےہ بل آج منظو رکراےا جائے گا اس مقصد کے آج منگل کو پرائےوےٹ ممبرز ڈے بھی معطل کر دےا گےا ہے اس بات کا امکان ہے انتخابی اصلاحات پر مشتمل بل کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس غےر معےنہ مدت کے لئے ملتوی کر دےا جائے گا قومی اسمبلی کے اجلاس مےں وفاقی وزےر پارلےمانی امور شےخ آفتاب احمد اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شفقت محمود کے درمےان اس وقت جھڑپ ہو گئی جب وہ قائد حزب اختلاف سےد خورشےد شاہ کی طرف اپوزےشن ارکان کو ترقےاتی(صفحہ10بقیہ 13)
منصوبوں کے لئے فنڈز جاری نہ کرنے کی طرف توجہ مبذول کرائی شےخ آفتاب احمد جواب دے رہے تو شفقت محمود نے مداخلت کی تو شےخ آفتاب احمد نے ان کو آڑے ہاتھوں لےا اور کہا کہ کے پی کے کی حکومت نے وزےر اعظم پےکچ مےں اپنے حصے کی رقم ہی نہےں دی تو وہ پھر کس بات پر معترض ہو رہے ہےں ۔ پےر کو بھی قومی اسمبلی کے اےوان مےں پی ٹی آئی کی منحرف رکن عائشہ گلالئی آواز گوبجتی رہی وہ پےر کو بھی وزےر قبےلے کی پگڑی پہن کر آئےں اور ”عمران خان نےازی“ کو للکارتی رہےں انہوں نے عمران خان کی حماےت کرنے پر جماعت اسلامی کو آڑے ہاتھوں لےا انہوں اس سلسلے مےں سےد مودودی کی تعلےمات کا بھی حوالہ دےا اور کہا کہ جماعت اسلامی خواتےن کے ساتھ ہونے والی زےادتےوں مےں ان کا ساتھ نہےں دےا انہوں نے کہا عمران خان نےازی جماعت اسلامی کے پےچھے چھپ رہے ہےں ۔ پےر کو حکومت نے کورم پورا رکھا اس کی اےک وجہ ےہ بھی ہے وزےر اعظم قومی اسمبلی کے اجلاس کے اختتام تک اےوان مےں موجود رہے وزےر اعظم شاہد خاقان عباسی پےر کو شروع ہونے والے سےنےٹ کے اجلاس مےں بھی رونق افروز ہو ئے وہ کچھ دےر تک سےنےٹ کے اےوان مےں رہے سےنےٹ مےں حکومتی ارکان نے کھڑے ہو کر ڈےسک بجائے اور ان کا شاندار استقبال کےا تاہم اپوزےشن کی جانب سے تاج حےدر واحد رکن تھے جب انہوں نے دےکھا کہ وزےر اعظم اےوان مےں آگئے ہےں تو وہ بھی نشست پر کھڑے ہو گئے جب وزےر اعظم سےنےٹ سے باہر آئے تو انہےں اخبار نوےسوں نے گھےر لےا صحافےوں نے ان سے کہا کہ آپ رواےت شکن ہےں پرےس گےلری بھی آتے تو اچھا ہوتا وزےر اعظم نے کہا کہ اس مےں پےسے نہےں لگتے وہاں جانے مےں کوئی ہرج نہےں ۔ پےر کو چوہدری نثار علی خان کچھ دےر کے لئے قومی اسمبلی کے اےوان مےں آئے ان کی اےوان مےں آمد کے بعد حکومتی حلقوں مےں ہلچل مچ جاتی ہے اب وہ عام رکن کے طور آتے ہےں لےکن ان کے گرد مجمع لگ جا تا ہے پےر کو بھی بڑی تعداد مےں ارکان نے ان سے مصافحہ کےا وہ اےوان سے اٹھ کر پنجاب ہاﺅس مےں اپنے ”ڈےرے “ پر چلے گئے ۔ سےنےٹ کا 88آئٹم پر مشتمل اےجنڈا تھا جو چئےرمےن کے لئے اےک ہی نشست مےں نمٹانا ممکن نہےں تھا اس لئے اےجنڈے کا بےشتر حصہ موخر کر دےا گےا اےوان مےں تو پرائےوےٹ بل منظور کئے گئے جب کہ 21 بل مختلف مجاس قائمہ کو بھجوا دئےے گئے سےنےٹ نے مجموعی طور تقرےباًپونے چھے گھنٹے کام کےا تھکا دےنے والا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہوا وزےر اعظم نصف گھنٹہ تک سےنےٹ مےں رہے اور ان سے گپ شپ لگائی اجلاس مےں پارلےمنٹ کی کورج کے لئے سرکاری طور پر اےک ٹےلی وزےژن شروع کرنے کی قرارداد منظور کی گئی ایوان بالا (سینیٹ ) ملک بھر میںجادو ٹونے کی روک تھام،کالے جادو اور جعلی پیروں وعاملوں پر پابندی کیلئے بل پیش کردیا گیا ، بل میں کالا جادو کرنے پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے کےلئے 2سے 7سال تک قید اور2لاکھ روپے تک جرمانہ تجویز کیا گیا ہے ، بل کے تحت جادو ٹونے سے متعلق کتابچے ،بل بورڈز ، وال چاکنگ ، سائن بورڈ، وزٹنگ کارڈز، سوشل میڈیا، پرنٹ والیکٹرانک میڈیا پر تشہیر پر مکمل پابندی ہوگی، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے بل کو مزید غوروخوض کےلئے متعلقہ مجلس قائمہ کو بھجوادیا سینیٹ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر خان نے جادو گری کی ممانعت کا بل ”جادو گری کی ممانعت کا بل 2017“پیش کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں جادوٹونے سے بہت سے لوگ متاثر ہورہے ہیں ، خاص طور ملک کا غریب طبقہ جعلی عاملوں اور پیروں کے جھانسے میں آجاتے ہیں ۔ بل کے مطابق ملک بھر میں جادو ٹونے کی روک تھام،کالے جادو پر پابندی اور جعلی پیروں وعاملوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ بل میں کالا جادو کرنے والے شخص کو کم از کم دو سال اور زیادہ سے زیادہ سات سال تک سزا اور پچاس ہزار روپے سے دو لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ بل میں جادو ٹونے سے متعلق اشیاءرکھنے پر تین ماہ قید اور25ہزار روپے جرمانہ تجویز کیا گیا ہے جبکہ قرآن پاک جیسی مقدس کتاب کا جادو ٹونے کیلئے استعمال پر عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے ۔ بل میں تدفین کے بعد قبر کھولنے پر پابندی ہوگی جبکہ اس کا جرم مرتکب کرنے والے کو سات سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ تجویز کیا گیا ہے ۔ اسی طرح بل میں مسمار شدہ قبر میں کالا جادو کرنے پر پابندی ، کسی قبر یا مردے کے اوپر نہانے پر پابندی ، کفن یا تابوت کی چوری پر سزائیں تجویز کی گئی ہیں ۔ بل میں جادو ٹونے سے متعلق اشتہارات ، اشاعت اور کتابیں بیچنے یا خریدنے پر پابندی ہوگی جس کی خلاف ورزی پر ایک سال قید اور جرمانہ کیا جائے گا ۔