مکہ مکرمہ (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے) لاکھوں حجاج کرام نے گزشتہ روز10ذوالحجہ کوجمرہ عقبیٰ یعنی بڑے شیطان کوکنکریاں ماریں اور رمی کے بعد سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کا فریضہ اداکیا۔ حجاج کرام نے قربانی کرکے سرمنڈواکریا تقصیر کرکے احرام کھول دئیے، حجاج کی اکثریت نے بیت اللہ شریف میںعید الاضحی کی نماز بھی اداکی۔ نماز فجرکے بعدحجاج کرام قافلوںاورانفرادی صورت میںمنیٰ جمرات پہنچے تھے۔ سعودی ……… نے تماحجاج کرام کو فریضہ حج کی ادائیگی پر مبارکباد پیش کی۔ ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ مکی ،تمام حجاج کرام کوحج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ حج کااہم مرحلہ بخیروخوبی اداہوگیا کسی قسم کی ہنگامی صورتحال کاسامنا نہیںکرنا پڑا۔ واضح ہوکہ آج 11ذوالحجہ کوحجاج کرام تینوںشیطانوںکوکنکریاںماریں گے اورآج کی رات ایک خاص پہر منیٰ میںقیام کرنے کاحکم ہے ۔کل 12ذوالحجہ کوآخری دن شیطانوںکوکنکریاںمارنے کے بعدحجاج کرام منیٰ سے مکہ مکرمہ واپسی شروع ہوجائے گی ۔12ذوالحجہ مغرب سے پہلے پہلے تمام حاجیوںکے لئے لازم ہے کہ وہ مکہ مکرمہ مسجد الحرام پہنچ کرطواف زیارت کریں اوراس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہوجائیں گے ۔ ادھر محکمہ شماریات سعودی عرب کے مطابق امسال 23 لاکھ 71 ہزار 675 افراد نے حج کی سعادت حاصل کی جن میں سے 17 لاکھ 58 ہزار 722 افراد بیرون ملک سے ارض مقدس پہنچے تھے جب کہ اندرون ملک سے چھ لاکھ 12 ہزار 935 افراد نے حج کی سعادت حاصل کی۔ حجاج میں 13 لاکھ 27 ہزار 127 مرد تھے جب کہ خواتین کی تعداد دس لاکھ 44 ہزار 548 تھی۔