لاہور+اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار‘وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت کے اپنے رویے نے قومی یکجہتی کو سبوتاژ کیا ہے۔ خطے کی موجودہ صورتحال میںقومی یکجہتی ایٹم بم سے بھی زیادہ ضروری ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کے بعد اب مظفر آباد پر حملہ کی منصوبہ بندی اور آبی جارحیت کر رہا ہے۔ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی فوری عملی مدد نہ کی توہزاروں لوگ موت کے منہ میں جا سکتے ہیں ۔ ایسے حالات میں کہ جب بھارت مقبوضہ کشمیرمیں بدترین جارحیت کر رہا ہے اور اس مسئلے پر پاکستان سمیت کسی کی بات سننے کو تیار نہیں، امریکی صدر کی طرف سے دونوں ملکوں کو مل بیٹھ کر مسئلے کا حل تلاش کرنے کا مشورہ دینا مضحکہ خیز ہے۔کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہورہی ہے ۔ اور حکومت صرف اچھل کود کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کے بارے میں پالیسی بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے مگرسیاسی قیادت ایک دوسرے کو مذاق اور تضحیک کا نشانہ بنا رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اسلامی فوجی اتحاد کومسئلہ کشمیر پر بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ دنیا کو خاموش تماشائی بننے کی بجائے مسئلہ کشمیر کے فوری حل کی طرف توجہ دینا ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کو سیاسی و قومی قیادت کو بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کا موقع دینا چاہیے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جب بھارت نے شملہ معاہدے کو خود ہی توڑ دیاہے ، تو ہمیں بھی اس معاہدے کو اپنے پائوں کی زنجیر نہیں بنانا چاہیے اور شملہ معاہدہ اٹھا کر بھارت کے منہ پر مارنا چاہیے۔