کرونا کے بعد ترقی کے اہداف سے متعلق قومی حکمت عملی از سر نو طے کی جائے، ماہرین

اسلام آباد(  نمائندہ خصوصی) کورونا وبا کے پیش نظر پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) پر عمل درآمد کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ تبدیل شدہ حالات کے مطابق نئی قومی حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔ایس ڈی جیز سے متعلق امور کے ماہر اراکین پارلیمنٹ سمیت مقررین نے نے اس امرکا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’کورونا وبا اور پاکستان کاپائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق ایجنڈا‘ کے موضوع پر منعقدہ آن لائن مکالمے کے دوران کیا جس کا اہتمام نیسلے پاکستان کے اشتراک سے کیا گیا۔ پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق پارلیمانی ٹاسک فورس کے کنوینر ریاض فتیانہ کورونا وبا کے مختلف اثرات کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم سب سے متاثر ہونے والے شعبوں میں سے ایک ہے، جس کی بحالی پر اب خصوصی توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ستمبر کے مہینے میں سکول دوبارہ کھل جانے کا امکان ہے تا ہم ہمیں خدشہ ہے کہ ملک میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے وبا کے حوالے سے سول سوسائٹی کے اداروں سمیت مختلف سطح پر باہمی طور پر تجربات سے سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایس ڈی جیز ٹاسک فورس کی رکن مہناز اکبر عزیز کا کہنا تھا کہ ہمیں سماجی شعبے میں کام اور اس ضمن میں رقوم کی فراہمی کے حوالے سے سیاسی عزم کے فقدان کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ تعلیم اور صحت جیسے شعبے نظر انداز رہ گئے۔ ستمبر میں سکول کھولے جانے کے حوالے سے انہوں نے کہا ک یہ فیصلہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونک وبا ابھی ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے ضمن میں ہمیں چارسے پانچ شعبوں کا ترجیح بنیادوں پر انتخاب کر لینا چاہئے  جن پر بھرپور توجہ مبذول کی جا سکے۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے وبا کے تعلیم پر اثرات کے حوالے سے کہا کہ آن لائن تعلیم ایک اچھی پیش رفت ہے لیکن انٹرنیٹ اور دوسری سہولتیں تمام طلبہ کو میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس عدم برابری کودور کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے نجی شعبے کے کرداراہم ہے جس میں اضافے پر توجہ دی جائے۔ نیسلے پاکستان کے نمائندے وقار احمد کہا کہ نجی شعبے سمیت سب کو پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہئے اور اس میں چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کی کاوشیں بھی شامل کی جانی چاہئیں۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے مشیر برائے پائیدار ترقی اہداف، علی کمال نے کہا کہ کورونا وبا کے نتیجے میں مشکلات کے ساتھ ساتھ مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اگلے سال تک پائیدار ترقی کے اہداف پر ہونے والی پیشرفت تیار کر لے گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...