مکرمی !محکمہ ڈاک نے گزشتہ روز شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کی خدمات کے اعتراف میں ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا ہے ۔ محکمہ ڈاک کا یہ اقدام قابل ِ تحسین ہے کیونکہ یہ صرف ایک ہسپتال کی خدمات کا اعتراف نہیں ہے بلکہ اس ہسپتال کی تعمیر اور ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے والے عملے اس کو عطیات دینے والے سپورٹرز اراور اس کیلئے دن رات کام کرنے والے رضاکاروںکی خدما ت کا بھی اعتراف ہے ۔ میں گزشتہ دس سالوں سے اس ہسپتال کے ساتھ بطور رضا کار منسلک ہوں اور کوشش کرتا ہوں کہ وقت نکال کر اس ہسپتال کیلئے کوئی کام کروں ۔ اس ڈاک ٹکٹ کے اجراء سے مجھے بھی ایک فخر محسوس ہو رہا ہے ۔اچھے کام کی تعریف کرنے سے کام کرنے والوں کا نہ صرف حوصلہ بلند ہوتا ہے بلکہ ان میں اس کام کومزید بڑھانے اور جاری رکھنے کا جذبہ بھی پیدا ہوتاہے ۔ اس ہسپتا ل کیلئے یہ ایک انتہائی اہم وقت ہے کیونکہ اس وقت کراچی میں پاکستان کے تیسرے اور سب سے بڑے ہسپتال کی تعمیر شروع ہو چکی ہے ۔ ایسے وقت میں اس ٹکٹ کے اجراء سے ہسپتال سے تعاون کرنے والے افراد کی بھی حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔پہلا شوکت خانم ہسپتال پچیس سال قبل لاہور میں تعمیر ہواتھا جبکہ پشاور میں دوسرا ہسپتال بھی گزشتہ پانچ سال سے مریضوں کو خدمات فراہم کر رہا ہے اب اس تیسرے ہسپتال کی تعمیر بھی پاکستانی قوم کے تعاون سے ہو جائے گی ۔ ایسے قومی اداروں کی حوصلہ افزائی ایک اچھی روایت ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے تا کہ ملک کے دوسرے اداروں میں بھی خدمت خلق کے کام کرنے کا جذبہ قائم رہے ۔ (ذیشان احمد، لاہور )