لاہور‘ کراچی‘ فیصل آباد‘ سیالکوٹ‘ وزیر آباد‘ شکر گڑھ‘ نارنگ منڈی (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن + نامہ نگاران + نمائندگان) لاہور سمیت ملک کے کئی حصوں میں بارشوں کا سلسلہ جمعہ کے روز بھی جاری رہا۔ کراچی اور اندرون سندھ بادل جم کر برسے۔ آسمانی بجلی گرنے اور دیگر حادثات میں 7 جبکہ سندھ کے دیگر علاقوں میں 4 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ نارنگ منڈی میں کرنٹ لگنے سے لڑکا چل بسا۔ بلوچستان میں طوفان بادو باراں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اور سیلاب کے باعث صوبے کا پنجاب سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ بولان میں گیس پائپ لائن ٹوٹنے سے مچھ کو گیس فراہمی معطل ہو گئی۔ فیصل آباد‘ وزیر آباد‘ شکر گڑھ‘ سیالکوٹ اور دیگر علاقوں میں بھی بارش سے نقصانات ہوئے۔ بجلی گرنے سے مویشی ہلاک ہو گئے۔ شکر گڑھ نالہ بئیں میں طغیانی سے متعدد دیہات متاثر‘ 8 مکانات تباہ ہو گئے۔ متاثرین محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے۔ دوسری طرف بھارت نے آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا جس سے دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ حیدر آباد میں بھی بارش ہوئی۔ حیسکو کے 190 فیڈر ٹرپ کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق موسلا دھار بارش سے اندرون سندھ میں تباہی مچ گئی ہے۔ آسمانی بجلی نے کئی جانیں نگل لی ہیں۔ حیدر آباد میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ مٹھی میں آسمانی بجلی ڈوڑی گاؤں کے ایک گھر پر قہر بن کر گری اور باپ بیٹے کی جان لے گئی۔ چھاچھرو میں بھی آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد جاں بحق جبکہ کلوئی میں متعدد مویشی ہلاک ہو گئے۔ عمر کوٹ، کھپرو، کنڈیاری، کنری اور دولت پور میں بھی طوفانی بارش ہوئی۔ نوابشاہ، دادو، ٹنڈوالہ یار، لسبیلہ، میرپور خاص، شہداد پور، سانگھڑ، ٹنڈو آدم، ٹھٹھہ اور دیگر علاقوں میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ برسنے والے بادلوں نے ہر طرف پانی پانی کر دیا۔ کراچی بن قاسم پاور پلانٹ میں ایک بار پھر تکنیکی خرابی سے شہر میں بجلی کی قلت پیدا ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق بن قاسم پاور پلانٹ کے 2 یونٹس میں خرابی کے باعث کے الیکٹرک کو 260 میگاواٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے۔ کے الیکٹرک بجلی کا شارٹ فال لوڈشیڈنگ سے پورا کررہی ہے۔ مزید برآں بلوچستان میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا اور موسلادھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ صوبہ بلوچستان کے مشرقی علاقوں کے ساتھ ہرنائی و گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی۔ ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور رابطہ سڑکیں متاثر ہوگئیں جب کہ پنجاب قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ہرنائی میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔ دوسری جانب بولان ندی میں طغیانی سے گیس پائپ لائن ٹوٹ گئی اور مچھ کو گیس کی فراہمی منقطع ہوگئی۔ فیصل آباد سے آن لائن کے مطابق جڑانوالہ کے نواحی گاؤں چک نمبر 119 گ ب میں بارش کے باعث جانوروں کے شیڈکی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کرایک شخص ارشد شدید زخمی ہو گیا۔ وزیر آباد سے نامہ نگار کے مطابق شدید بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ایک بھینس ہلاک ہو گئی۔ علاوہ ازیں شکرگڑھ میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ بارش کی چند بوندیں گرتے ہی شہر کے فیڈرز پر بجلی کی فراہمی معطل ہو جاتی ہے۔ گزشتہ سے پیوستہ روز سٹی فیڈر2 کی بجلی 10 گھنٹے بعد بحال کی گئی،گزشتہ روز ہلکی سی بارش کے بعد شہر میں بجلی کی فراہمی 5 گھنٹے معطل رہی۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق نالہ بئیں میں طغیانی سے کنارے پر آباد دیہات کے مکانوں اور کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ متعدد دیہات متاثرہوئے‘ شاہ پور چنجھوڑا گاؤں کے 8 مکان تباہ، شہری تباہ ہونے والے گھروں کا ملبہ ہٹانے میں مصروف رہے۔ کٹائو سے بچائو کے لئے پشتے کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر شاہد زمان نے بتایا کہ نالہ بئیں کے آبی کٹائو سے 8 دیہات کے متعدد گھر پانی سے متاثر ہوررہے ہیں، ریلیف دینے کے لئے 15 متاثرہ خاندانوں کی فہرست این ڈی ایم اے کو بھجوا دی ہے حالیہ بارشوں میں 8 گھر متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ خاندانوں کیلئے قریبی سکولوں میں رہائش کا بندوبست کر دیا گیا ہے۔ آبی کٹاؤ کے متاثرین اور نقل مکانی کرنے والوں کی ہرممکن مدد کریں گے۔ اس حوالے سے متاثرہ گائوں کا دورہ کرنے کے بعد اسسٹنٹ کمشنر شکرگڑھ وقار اکبر کی ہدایت پر حفاظتی پشتے کی تعمیر‘ متاثرہ مقام پر پتھر ڈالنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ سیالکوٹ شہر اور گردو نواح میں بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کا کرنٹ لگنے سے نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا۔ نواحی گاؤں اونچہ پنڈ میں بارش کے باعث گھر میں سوئچ آن کرتے وقت کرنٹ لگنے سے اسامہ نامی نوجوان تڑپ تڑپ کر ہلاک ہو گیا۔ دریں اثناء کراچی میں شدید بارش کے باعث کے الیکٹرک کے 400 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے ،نجی ٹی وی کے مطابق کئی علاقوں میں بجلی کو بند ہوئے پانچ گھنٹے سے زائد گزر گئے ضلع وسطی کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔ دوسری طرف سندھ رینجرز بھی کراچی کے خراب موسم میں شہریوں کی مدد کیلئے پہنچ گئی ترجمان کے مطابق سندھ رینجرز کی نفری مختلف متاثرہ علاقوں میں رینجرز‘ ریسکیو اہلکاروں کے ساتھ امدادی کاموں میں مصروف ہے اور ٹریفک پولیس کے ساتھ سڑکوں پر ٹریفک مسائل حل کرنے میں مصرورف ہے مدد کے طلب گار شہریوں کو رینجرز ہیلپ لائن پر رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کے ڈی اے چورنگی کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ پی پی کراچی کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ کراچی کے حالات جلد بہتر ہوں گے۔ تبدیلی والوں نے دو سال میں جو کیا وہ سب نے دیکھ لیا۔ کراچی میں 185 ملی میٹر بارش ہوئی۔ وزراء کراچی میں موجود رہیں گے صرف ٹی وی پر تبصرہ نہیں کریں گے۔ این ڈی ایم اے کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔ چار روز پہلے نالے صاف ہوئے آج سب کچھ آپ کے سامنے ہے۔ نالوں میں کچرا پھینکا جا رہا ہے جو بڑا مسئلہ ہے۔ وفاقی وزراء نے نالوں کی صفائی کا شور مچایا آج بارش ہوئی تو حالات سب کے سامنے ہیں۔دوسری طرف بھارت کی جانب سے آبی جارحیت جاری ہے بھارت نے دریائے چناب میں تین لاکھ کیوسک کا ریلہ چھوڑ دیا جس سے دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا، منڈی بہاؤالدین جھنگ میں دریائے چناب کنارے آباد شہریوں کو الرٹ کر دیا گیا،پانچ گھنٹے میں ہیڈ مرا لہ کے مقام پر پانی کی سطح ایک لاکھ چالیس ہزار کیوسک ہو گئی ۔